لاہور(نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کے زمین سے پانی نکالنے پر پابندی عائد کر تے ہوئے سیمنٹ فیکٹری کو 8 کروڑ روپے اور 2 کروڑ الگ سے جرمانہ کرکے مجموعی طور پر 10 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیا اور از خود نوٹس نمٹا دیا ۔پیر کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کٹاس راج کی زمین
سے پانی نکالنے پر سمینٹ فیکٹریوں کے خلاف کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کا پانی بند کررہے ہیں، فیکٹری والے کہتے ہیں کہ ہم نے پانی بارش سے جمع کیا، فیکٹری والے جھوٹ بولتے ہیں، انہوں نے ٹیوب ویل کے ذریعے زمین سے پانی نکالا۔عدالت نے کٹاس راج کی زمین پرٹیوب ویل سے پانی نکالنے سے بھی روک دیا اور حکم دیا کہ سیمنٹ فیکٹریاں زمین سے پانی نہیں لیں گی، اب تک سیمنٹ فیکٹری نے جوپانی استعمال کیا اس کے لیے جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔عدالت نے ایک سیمنٹ فیکٹری کو 8 کروڑ روپے اور 2 کروڑ الگ سے جرمانہ کرکے مجموعی طور پر 10 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیا اور از خود نوٹس نمٹا دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایک سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کل معزز ججز صاحبان نے آپ کی فیکٹری کا دورہ کیا لیکن آپ نے وہاں رکنا مناسب نہ سمجھا! چیف جسٹس معروف صنعتکار پر برہم،بڑا حکم جاری کردیا، چیف جسٹس آف پاکستان کا بیسٹ وے سیمنٹ کے مالک پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ کل معزز ججز صاحباننے آپ کی فیکٹری کا دورہ کیا لیکن آپ نے وہاں رکنا مناسب نہ سمجھا ۔ ہم نے کل کٹاس راج مندر کا دورہ کیا آپ سارا پانی وہاں سے نچوڑ گئے ہیں۔ وہاں پر لوگوں کی حالت دیکھ کر انکھوں میں آنسو آگئے۔ عدالت نے ضمیر چوہدری کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔