بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

ایف آئی اے حکام اربوں کی کرپشن میں تاحال بڑی ریکوری کرنے میں ناکام ، سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے بڑے مگر مچھوں کی کرپشن پر آنکھیں موندھ لیں ، اینٹی کرپشن ونگ کی وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ نے فرض شناسی کا پول کھول دیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے حکام اربوں روپے کی کرپشن میں تاحال بڑی ریکوری کرنے میں ناکام ہو گئے، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کی وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ نے فرض شناسی کا پول کھول دیا، سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے ایف آئی اے حکام نے بڑے مگر مچھوں کی اربوں روپے کی کرپشن پر آنکھیں موندھ لیں۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے حکام میں لابنگ اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے ادارہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، او جی ڈی سی ایل، سی ڈی اے سمیت کئی سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کیسز تاحال التوا کا شکار ہیں، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ حکام کی اس حوالے سے معنی خیز خاموشی حکمران جماعت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے حکام نے وزارت داخلہ کے حکم پر فرضی رپورٹ تیار کرکے روایتی انداز میں جان جھڑانے کی کوششیں کیں، دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے حالیہ سال کی دوسری سہ ماہی میں ملک بھر میں کاروائیاں کیں، کاروائیوں کے دوران74کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی، ایف آئی اے پنجاب زون نے 71کروڑ اسلام آباد زون نے دو کروڑ جبکہ بلوچستان زون نے 58لاکھ روپے ریکوری کرکے قومی خزانہ میں جمع کروائے، اسی طرح عدالتی جرمانے کی مد میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کے کیسز میں انیس لاکھ اکتالیس ہزار روپے قومی خزانے میں جمع کروائے گے، دستاویزات کے مطابق اپریل 2018ء سے جون2018ء کے دوران صرف ایک عدالتی مفرور کو پکڑا گیا، سال کی دوسری سہہ ماہی میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے اٹھ اشتہاری ملزموں کو حراست میں لیا، اس دوران ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ملک بھر میں ایک سو چوبیس نئے کیس رجسٹرڈ کیے۔

عدالت نے چالان داخل کروانے پر 54ملزمان کو سزائیں سنائی، جبکہ21ملزمان کو عدم ثبوت کی بنیاد پر عدالتی احکامات پر بری کر دیا گیا، رپورٹ کے مطابق تین سو 29انکوائریاں کیں گئیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف آئی اے میں افسران اور ماتحتوں کی لابنگ کی وجہ سے ادارے کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے، لابنگ اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے محکمہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا جو کہ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اور وزارت داخلہ کی اس حوالے سے معنی خیز خاموشی نے حکومتی پالیسوں پر سوالات کو جنم دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…