جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

مولانا سمیع الحق کا بہیمانہ قتل ،قاتل کون ہو سکتے ہیں؟ پولیس کا ایسا سنسنی خیز انکشاف کہ جان کر ہر کوئی دنگ رہ گیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )گزشتہ روز نماز عصر کے بعد جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ اور سابق سینیٹر مولانا سمیع الحق کو ان کے گھر میں پے درپے چھروں کے وار کر کے قتل کر دیا گیا ہے ۔ ان کے اس اندوہناک قتل کے حوالے سے چند مفروضوں نے بھی جنم لیا ہے جن کو شکوک وشبہات بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔ مولانا سمیع الحق کے چہرے، چھاتی اور

بازوئوں پر پے درپے چھروں کے وار کئے گئے ہیں جس سے قاتل کی نفرت اور انتقام ظاہر ہوتا ہے تاہم ایسا تفتیش کاروں کو بھٹکانے کیلئے بھی کیا جا سکتا ہے ۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق مولانا سمیع الحق کو موت کے گھاٹ اتارنے والوں نے انتہائی نفرت اور انتقام کا مظاہرہ کیا ہے مولانا کو بیہمانہ اندا ز میں چہرے ، چھاتی اور بازوں پر چھریوں کے کٹ لگا کر اذیت ناک موت کے گھاٹ اتارا گیا مولانا سمیع الحق کے جسد خاکی کا معائنہ کرنے والے ایک پولیس افسر کا دعویٰ ہے کہ قاتل قریبی لگتے ہیں جو پرسکون انداز میں گھر میں داخل ہوئے پہلے اپنی پیاس بجھائی اور اس کے بعد ہدایت پر عمل کیا انہیں معلوم تھا کہ مولانا سمیع الحق گھر پر اکیلے ہی ہیں مولانا کا گن مین اور ڈرائیور بھی پر اعتماد ہونے کی وجہ سے انہیں اکیلا چھوڑ کر گھر سے چلا گیا ۔مولانا سمیع الحق کے جسد خاکی کا معائنہ کرنے والے ایک پولیس افسر کا دعویٰ ہے کہ قاتل قریبی لگتے ہیں جو پرسکون انداز میں گھر میں داخل ہوئے پہلے اپنی پیاس بجھائی اور اس کے بعد ہدایت پر عمل کیا انہیں معلوم تھا کہ مولانا سمیع الحق گھر پر اکیلے ہی ہیں مولانا کا گن مین اور ڈرائیور بھی پر اعتماد ہونے کی وجہ سے انہیں اکیلا چھوڑ کر گھر سے چلا گیا ۔ پولیس کے سینئر تفتیشی افسروں کے مطابق گھریلو ملازمین گن مین اور ڈرائیورکو شامل تفتیش کئے بغیر بات آگے نہیں چلے گی کہا جاتا ہے کہ مولانا سمیع الحق مسٹر اور ملا کے درمیان ایک مضبوط رابطہ تھے قتل کرنے والے بہت ہی قریبی لگتے ہیں جو گھر کے پورے ماحول سے واقف تھے ۔ بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا کے قتل کاکھرا افغانستان تک بھی جاسکتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…