بیجنگ (آن لا ئن ) وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جس میں باہمی پا ک چین باہمی شراکت داری کے تما م پہلو ؤں خصوصاً پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔
تفصیلا ت کے مطابق جمعہ کے روز وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے چین کے گریٹ ہال میں ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری سمیت دو طرفہ تعلقات مضبوط کرنے کے امور پر بھی بات ہوئی۔وزیر اعظم کا کہناتھا کہ صدر شی جن پنگ کا وژن اور لیڈرشپ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔پاکستان کیلئے چین کی ترقی متاثر کن ہے، جس طرح چین نے بدعنوانی اور غربت کا خاتمہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی، پاکستان غربت اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے چین سے سیکھنا چاہتا ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، وفاقی وزرا میں اسدعمر، شاہ محمود قریشی، خسروبختیار، شیخ رشید، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، سیکریٹری خارجہ اور پاکستانی سفیر شامل ہیں۔ وزیر خارجہ وانگ ژی سمیت چین کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے،ذرائع کے مطابق اس دورے کے دوران پاکستان کو چین سے سی پیک منصوبوں کے لیے 6 ارب ڈالرز کا پیکیج جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالرز قرضہ ملنے کا امکان ہے اور چین سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالرز اسٹیٹ بینک میں جمع کرائے جائیں گے۔دونوں وفود کے درمیان درآمدات اور برآمدات کے حجم کو برابر کرنے پر بات چیت کی گئی جب کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں دیگر ممالک کو شامل کرنے کے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پاکستان وفد کی جانب سے خواہش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان چین کے غربت اور کرپشن کے خاتمے پر اقدامات پر مدد حاصل کرنا چاہتا ہے اوزراعت کے حوالے سے چینی ماہرین کی ٹیمیں بھی جلد پاکستان آئیں گی۔ وزیراعظم نے پرتپاک استقبال پر چین کے صدر سے اظہار تشکر کیا۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہا دو طرفہ مضبوط تعلقات کو مزید فروغ مل رہا ہے، دونوں ممالک کی شراکت داری خطے کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات میں پاک چین تزویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دینے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماوں نے خطے کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے باہمی شرکت داری کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔