اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے حکومتِ پنجاب کو جمعہ سے ڈھڈوچہ ڈیم تعمیر کرنے کا حکم دیدیا۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے راولپنڈی میں ڈھڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے حکومت پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ واضح طور پر بتائے کہ آپ نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانا چاہتے ہیں کہ نہیں؟
جس کے جواب میں حکومت پنجاب کے وکیل نے صاف انکارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کسی نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر نہیں کروائے گی۔اس پر بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ بیوروکریسی ہمیں ڈیم بنانے نہیں دیگی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ٹھیک ہے ہم حکومت کے ساتھ زبردستی نہیں کر سکتے، حکومت پنجاب مبہم موقف عدالت میں پیش کیا۔اس کے جواب میں پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ مبہم نہیں میرے پاس اس کی ٹھوس وجوہات ہیں مجھے پیش کر نے کی جازت دی جائے ، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صرف مبہم نہیں بے بنیاد اور کھوکھلا موقف ہے۔چیف جسٹس نے وکیل پنجاب حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سے آپ بینچ نمبر 1 میں بطور وکیل پیش نہیں ہوں گے۔چیف جسٹس نے وکیل پنجاب حکومت پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ کو انداہ نہیں کہ پانی کی کتنی قلت ہے اور آپ ڈیم بننے نہیں دینا چاہتے، گزشتہ 4 سال سے ٹال مٹول کی جار ہی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا جس پر حکومت پنجاب کی جانب سے بتایا گیا کہ 2 سال میں ڈیم کی تعمیر مکمل کرلیں گے جس پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ حکومت پنجاب کل سے ڈیم کی تعمیر شروع کرے۔بعدازاں عدالت نے ڈھڈوچہ ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان پیر تک عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔