اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے بعد قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف ردعمل میں انتہائی غلط باتیں کی جارہی ہیں، میں پہلے ہی کہہ چکاہوں کہ ہم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ انسان کا ایمان مکمل ہی نہیں جب تک نبی ﷺ سے انسان عشق نہیں کرتا ہم نے عملی طورپر اپنی حکومت میں وہ کام کیا جو کسی پاکستانی حکومت نے نہیں کیا، ہالینڈ میں ڈچ پارلیمنٹرین نے نبیؐ کی شان میں گستاخی کی تو واحد دنیا میں پاکستان ایسا ملک تھا
جس نے شدید احتجاج کیا اور ہالینڈ کے ساتھ باضابطہ بات چیت کی اور اس چیز کو روکا انہوں نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ میں بھی یہ ایشو اٹھایا جس پر یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس نے پہلی دفعہ فیصلہ کیا کہ نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کرنا آزادی اظہار رائے میں نہیں آتا یہ پہلی دفعہ ہوا ہے اور ہم نے عملی طورپر یہ کرکے دکھایا ہے کہ ہم نبی ﷺ کی شان میں گستاخی نہیں دیکھ سکتے، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کی باتیں ہورہی ہیں ججز کو قتل کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، حکومت کا کیا قصور ہے اس میں؟ انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی مشکل معاشی بحران سے گزررہے ہیں ۔