ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

’’جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے‘‘ کے پی میں ہسپتالوں کی حالت زار کیا ہے؟چیف جسٹس نے ایسے ریمارکس دے دئیے کہ خیبرپختونخواہ حکومت کی قلعی کھل گئی

datetime 24  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خیبرپختون خوا میں دعوؤں کے برعکس ہسپتالوں کی حالت خراب ہے اور جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں خیبرپختون خوا کے ہسپتالوں کے فضلے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہسپتالوں کا فضلہ کئی بیماریوں

کی وجہ ہے، 17 ہزار ٹن فضلہ روزانہ عوامی مقامات پر پھینکا جاتا ہے، کیا فضلہ ٹھکانے لگانے کیلئے مشینری ہے؟۔صوبائی سیکرٹری صحت عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ روزانہ 21 ہزار کلو سے زائد فضلہ پیدا ہوتا ہے، کے پی کے میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا موثر نظام موجود ہے، عدالت دو ماہ کا وقت دے فضلہ ٹھکانے لگانے کی مشینری بھی نصب کر دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ موثر نظام ہونے کا بیان حلفی دیں، اس کے بعد عدالت تحقیقات کروائے گی، فضلہ ٹھکانے لگانے کی مشین تندور نہیں جو ایک دن میں لگ جائے۔سپریم کورٹ نے صوبائی وزیر صحت کو منگل کو طلب کرتے ہوئے ہسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے سے متعلق وضاحت طلب کرلی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خیبرپختون خوا میں صحت کی سہولیات کے دعوے کیے جاتے ہیں، مگر چیف سیکرٹری نے خود تسلیم کیا کہ ہسپتالوں کی حالت خراب ہے، ایمرجنسی میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، صرف ہسپتالوں کے بورڈ بنا دینا کافی نہیں، صوبے کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملہ بھی پورا نہیں، جو حکومت تعلیم اور صحت فراہم نہیں کر سکتی وہ صرف نام کی ہے، صحت اور تعلیم کے شعبے کو دیکھنا عدالت کا کام نہیں، حکومت کی نااہلی کے باعث عدالت کو ہسپتالوں میں مداخلت کرنا پڑی، ایوب میڈیکل کمپلیکس میں سہولیات کا فقدان ہے،سپریم کورٹ نے خیبرپختون خوا کے تمام سرکاری اسپتالوں کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے دستیاب سہولیات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…