بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدر زمان انتقال کر گئے انہوں نے سیاسی زندگی کا آغاز کب کیا اور انہیں ’’بابا‘‘ کہنے کے پیچھے کیا کہانی ہے؟پڑھئے نادر معلومات

datetime 24  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدر زمان انتقال کر گئے ہیں،وہ گزشتہ کچھ ماہ سے شدید علالت میں مبتلا ہونے کا باعث اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔تفصیلات کے مطابق قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدر زمان 82سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں،وہ گزشتہ کچھ ماہ سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

بابا حیدر زمان کے انتقال پر مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا،ان کی نماز جنازہ کل بروز جمعرات دوپہر 2بجے ان کے آبائی گاؤں دیوال منال میں ادا کی جائیگی۔واضح رہے کہ بابا حیدر زمان ہزارہ کمیونٹی کے لیے ایک الگ صوبے کی خواہش رکھتے تھے۔ وہ ہمیشہ سے ایک غیر متنازعہ شخصیت رہے تھے،ان کا اصل نام سردار حیدر زمان تھا، سردار حیدر زمان بابا ایبٹ آباد کے دیوال گاؤں میں پیدا ہوئے، ان کا تعلق بنیادی طورپر سردار کڑلال قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے ایف اے تک تعلیم حاصل کی اور پاکستان ائیر فورس میں ملازمت اختیار کی۔ بابا نے اپنی سیاسی زندگی کا اغاز 1962ء میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑ کر کیا تاہم وہ الیکشن میں ناکام رہے۔انہوں نے پہلی مرتبہ انتخابات میں کامیابی 1985ء میں غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے عام انتخابات میں حاصل کی جب وہ ایبٹ آباد سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ بعد میں وہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ سرحد ارباب جہانگیر خان کی کابینہ میں محکمہ محنت و افرادی قوت کے وزیر بنے۔ 1985ء کی سرحد اسمبلی میں سردار حیدر زمان عمر کے لحاظ سے سب سے بڑے تھے؛ اسی وجہ سے انہوں اس اسمبلی کے تمام اراکین سے حلف بھی لیا اور اسی دن سے وہ بابا کے نام سے مشہور بھی ہوگئے۔وہ دو مرتبہ ایبٹ آباد سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ انہوں نے زیادہ تر انتخابات آزاد حیثیت میں لڑے۔ تاہم وہ پاکستان مسلم لیگ جونیجو اور قاف لیگ میں بھی رہے۔

گزشتہ پندرہ بیس سال سے ایبٹ آباد سے مسلسل قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہارتے رہے ہیں۔ انہوں نے دو مرتبہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے مقابلے میں انتخاب میں حصہ لیا لیکن ناکام رہے؛ جس کی وجہ سے ان کا سیاسی کیئریر تقریباً ختم ہوکر رہ گیا۔ تاہم صوبہ سرحد کا نام خیبر پختونخواہ رکھے جانے سے ہزارہ ڈویڑن میں جو ردعمل سامنے آیا اور بعد میں اس ردعمل نے جب ایک تحریک کی شکل اختیار کی تواس تحریک نے انھیں دوبارہ زندہ کردیا۔ بابا حیدر زمان ہزارہ ڈیژن کو ایک الگ صوبہ بنانے کے پرزور داعی تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…