اسلام آباد (آن لائن) وزیر مملکت برائے داخلہ کا رورل سرکل کے تھانہ کورال میں چھاپہ۔موٹر سائیکل چوری کے الزامات پر نوعمر بچوں کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کر لی۔گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے اسلام آباد کے پولیسں اسٹیشن کورال میں اچانک چھاپے کے دوران حوالات میں قیدیوں سے ملاقات کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ کے تھانہ آمد کی اطلاع گردونواح میں تیزی سے پھیل گئی۔پولیس نے اس موقع پر داد رسی کے لئے آنے والوں کا داخلہ بند کردیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے ایس ایچ او کورال انسپکٹر قاسم نیازی کی سرزنش کرتے ہوئے غیر قانونی حراست میں رکھے گئے مبینہ ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سوال جواب کئے۔وزیر مملکت برائے داخلہ کے سامنے پولیس انسپکٹر ٹھوس شواہد نہ رکھ سکے۔جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ نے حوالات میں غیر قانونی حراست میں رکھے بچوں کے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے حکم دیا ملزم کی گرفتاری کے بعد قانون کے مطابق اسی عدالت میں پیش کریں۔یہ کہاں کا انصاف ہے کہ آپ چار پانچ دن اس کی گرفتاری ظاہر نہ کریں۔ایس ایچ او کورال کی سرزنش کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا آپ کی اولاد نہیں ہے ہم کس طرح بچوں کو اس طرح رکھ سکتے ہیں۔ہم نے لوگوں کی اصلاح کرنی ہے۔پولیس اسٹیشن لوگوں کی اصلاح کے لئے بنائے گئے ہیں۔وزیر مملکت نے مقدمات درج کئے بغیر غیر قانونی حراست میں رکھے شہریوں کے مسائل سنے اور ان کو فوری دور کرنے کا حکم دیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے سٹاف افسر کو ان کے مسائل حل ہونے کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات کی۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے پولیس سے ایک گھنٹے میں غیر قانونی حراست میں رکھیں شہریوں کے حوالے سے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی۔
پولیس کے مطابق بچے چوری کے موٹر سائیکل چلاتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔یہ پہلے سے چالان یافتہ ہے۔جبکہ بچوں کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے انہیں کسی پولیس اسٹیشن میں بند نہیں کیا گیا۔انہیں غیر قانونی طور پر رکھا ہے۔