لاڑکانہ(سی پی پی ) چیئرپرسن پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو)غنویٰ بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل میں وزیراعظم ہاؤس کی مرضی شامل تھی۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرتضیٰ بھٹو کو پرائم منسٹر کی مرضی پر شہید کیا گیا‘اس وقت کے پرائم منسٹر نے مرتضیٰ بھٹو کی قربانی کرائی‘مرتضیٰ کو عالمی سازش کے تحت قتل کیا گیا‘شعیب سڈل، واجد درانی، آغا سراج درانی اور شاہد حیات مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی سازش میں ملوث ہیں۔چیئرپرسن (شہید بھٹو)نے کہا کہ
میر مرتضیٰ بھٹو نے محترمہ بے نظیر کو حزب اقتدار کے بجائے حزب اختلاف میں رہنے کا مشورہ دیا تھا۔غنویٰ بھٹو نے دعویٰ کیا کہ میر مرتضیٰ کو بے نظیر بھٹو نے مذاکرات کیلئے پرائم منسٹر ہاؤس بلوایا تھا ‘جس پر پارٹی رہنماؤں نے انہیں نہ جانے کا مشورہ دیا تھا اور روکا تھا مگر اس کے باوجود وہ وہاں گئے۔ملاقات میں اصولوں پر کوئی بات نہیں ہوئی اور صرف کہا گیا کہ خاموش رہو۔ان کا کہنا تھا کہ اس پرمرتضیٰ بھٹو نے کہا کہ میں خاموش رہوں اور آپ کچھ بھی کرتے رہو تو یہ کیسے ہوسکتا ہے؟