اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بغیر دوپٹہ اوڑھے خاتون کو منسٹرز بلاک میں داخل ہونے سے روکنے والے پولیس اہلکار نے ملبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد پر ڈالتے ہوئے کہاکہ وزیر صحت پنجاب نے بغیر دوپٹہ اوڑھے خواتین کو سیکریٹریٹ میں آنے سے روکنے کا کہاتھا جبکہ یاسمین راشد کا کہناتھاکہ دوپٹے سے متعلق کوئی احکامات نہیں دیے، وہ اس سلسلے میں کسی کو پابندی نہیں کرسکتی۔
پولیس افسر کو شوکاز جاری کردیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل وڈییو میں پولیس اہلکار کو واضح طور پر کہتے سنا جا سکتا ہے کہ کچھ خواتین وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملنے آئی تھیں لیکن ان کا لباس ایسا تھا کہ وزیر صحت نے کہا کہ دوپٹے کے بغیر میں کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دوں گی،پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور ایک اور وزیر نے بلا کر زبانی احکامات دیے کہ آپ لوگوں کی آنکھیں ہیں، انہیں ادھر سے ہی اندر نہ آنے دیں کہ ہر بندہ انہیں اس طرح سے دیکھتا رہے، کیا اچھا لگے گا آپ کو؟ویڈیو میں خاتون کو بھی کہتے سنا جا سکتا ہےکہ میرے لباس میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے کہ جس پر اعتراض کیا جا سکے، اس لباس میں تو اگر میں علماء کو بھی ملوں تو انہیں بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے سوشل میڈیا پر پولیس اہلکار کی جانب سے خود سے منسوب بیان سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دوپٹے کے بغیر خواتین کو منسٹرز بلاک میں داخلے سے روکنے کی کوئی ہدایت نہیں کی، منسٹرز بلاک کے انتظامی معاملات میں مداخلت کیوں کروں گی؟ ڈوپٹہ اوڑھنا ہماری تہذیب کا حصہ ہے لیکن کسی کو پابند نہیں بنایا جاسکتا، خاتون سے گفتگو میں دعویٰ کرنے والے پولیس آفیسر کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔