منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان سے ان 2 چیزوں کے خواہش مند ہیں ،امریکہ پھر اپنے مطالبات سامنے لے آیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن ( آن لائن )امریکا نے اپنے مطالبات کے حوالے سے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان سے 2 چیزوں کا خواہش مند ہے جس کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے طالبان کو افغانستان میں ان کے گروپ سے کاٹ دیا جائے اور انہیں امن مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا جائے۔امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے کمانڈر جنرل جوزف ایل ووٹل نے پینٹاگون میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ واشنگٹن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان دو نکات کی وضاحت کی۔

جنرل جوزف بحیثیت سینٹکام کے سربراہ کے افغانستان میں امریکی سربراہی میں جاری جنگ کے براہ راست ذمہ دار ہیں جس میں پاکستان سے مبینہ سرحدی حملوں کو روکنا بھی شامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان میں موجود طالبان کی قیادت کی جانب سے میدان میں موجود ان کے جنگجوؤں کو ہدایات، احکامات اور دیگر چیزیں نہیں آرہی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ‘انہیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہاں بظاہر یا خفیہ طور پر کوئی سرگرمی نہیں ہورہی ہے اور یہ جنگجو طبی امداد یا دیگر چیزوں کے لیے پاکستان نہیں آسکیں۔اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے امریکی جنرل نے کہا کہ ‘پاکستان کو طالبان قیادت کو مذاکرات کی ٹیبل پر آنے کے لیے طالبان کو مجبور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ایک سوال پر کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان اثر رکھتا یا ہے نہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ یہ کرسکتے ہیں، وہ انہیں ایسا کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ ۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے افغانستان کے حوالے سے دےئے گئے بیان پر جنرل جوزف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اور ہم اس کا اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان نے اپنے ملک سے دہشت گرد تنظیموں کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے بالخصوص افغان سرحد سے ملحق علاقوں سمیت مخصوص علاقوں میں کارروائیاں کی ہیں۔انہوں نے افغانستان کے اندر طالبان کی جانب سے تاحال اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی اہلیت کے حوالے سے امریکی جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ پاکستان میں اب بھی طالبان کی موجودگی ہے اور پاکستان کو انہیں (طالبان) کو پیچھے دھکیلنے کے لیے کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

جنرل جوزف نے 2 اکتوبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیکل پومپیو اور قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیرخارجہ نے افغانستان میں ان کی سربراہی میں امن اور مصالحتی کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے اپنے ملک کے عزم کو واضح کردیا ہے۔امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے مزید اعتراف کیا کہ افغانستان میں امن و استحکام ان کے اپنے ملک کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج پاکستانی فوجی قیادت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے اور ان کے ساتھ ان معاملات کے علاوہ دیگر امور پر بھی بات کرتی ہے۔سینٹکام سربراہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے اپنی توقعات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں ان کو اس معاملے پر مصروف رکھنے کی ضرورت ہے اور ہمیں افغانستان میں کشیدگی کو کم کرنے میں ان کی مدد کرنے کی ضروت ہے۔جنرل جوزف نے اہنے بیان میں دو چیزوں، طالبان قیادت کو ان کے جنگجووں سے رابطے ختم کرنا اور انہیں مذاکرات پر آمادہ کرنے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ دو چیزیں ہیں جس پر ہم پاکستان کو مسلسل زور دے رہے ہیں لیکن ہمیں اعتراف ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنے ملک میں بہت کچھ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اب بھی بہت کچھ کرنا ہے اور ان مخصوص علاقوں میں ہمیں ان کے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…