لاہور(آئی این پی ) نوازشریف نے سیاسی سرگرمیوں پیر سے باقاعدہ آغاز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ن لیگ کی ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت اور ن لیگ کو درپیش سیاسی چیلنجز پر غور کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا، شہباز شریف کی گرفتاری پر
شریف خاندان کی جاتی امرا میں بیٹھک میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز کے علاوہ مریم نواز نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر شہباز شریف سے ملاقات کیلئے تمام قانونی طریقے استعمال کرنے پر گفتگو ہوئی اور حکومت کو سیاسی محاذ پر ٹف ٹائم دینے کیلئے میدان خالی چھوڑنے کی بجائے سامنے آنے کا فیصلہ کیا گیا۔ن لیگی ذرائع کے مطابق ضمنی انتخاب سے قبل شہبازشریف کی گرفتاری ناقابل قبول ہے، پارٹی ایگزیکٹو کونسل سے کو اعتماد میں لے کر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے مختلف منصوبوں میں قوم کے 2300 ارب روپے بجائے، قومی لیڈ رکی گرفتاری کا مذاق زیادہ دیر چلنے والا نہیں ہے،، انہیں صاف پانی میں بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کرلیا ۔میڈیا سے گفتگو کے دوران حمزہ شہباز نے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری تماشا بنا دیا گیا ہے اور لوگ عمران خان کے بغض کو جان چکے ہیں، دودھ کادودھ، پانی کا پانی ہونے تک جان نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کی قیادت میں ملک سے اندھیرے دور کیے، جنہیں صاف پانی میں بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کرلیا، یہ مذاق زیادہ دیر نہیں چلے گا۔حمزہ شہباز نے کہا جس ٹھیکیدار کا ٹھیکہ منسوخ کیا گیا وہ نیب سے پلی بارگین دے کر رہا ہوا، خیبرپختونخوا میں 70 ارب کا میٹرو منصوبہ کھنڈر بن چکا ہے۔