اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر اور انسانی حقوق کے حوالے سے کانگریس نے پومپیوکو خط لکھا تھا۔امریکی ارکان کانگریس نے شاہ محمود قریشی کے سامنے مسائل اٹھانے پر زور دیا تھا۔روزنامہ جنگ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے طے شدہ ملاقات سے ایک روز قبل مائیک پومپیو کو کانگریس کی جانب سے ایک خط موصول ہوا تھا ، جس میں انسانی حقوق اور پاکستان میں ڈیم کی تعمیر سے متعلق مسائل کے بارے میں بات کرنے کا کہا گیا تھا۔
خط میں کانگریس کے پانچ ارکان کے دستخط تھے اور ا س میں امریکی وزیر خارجہ سے خصوصی طور پر دومسائل اٹھائے جانے کی درخواست کی گئی تھی یعنی سندھ میں ہونے والی جبری گمشدگیاں اور دریائے سندھ پر سندھ کی مرضی کے بغیر ڈیموں کی تعمیر کے مسائل اٹھائے گئے تھے۔خط میں دستخط کرنے والوں نے اپنے آپ کو سندھ کانگریس کا رکن ظاہر کیا اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہونے والی جبری گمشدگیوں کا تسلسل انسانی حقوق کی سنگینخلاف ورزی ہے۔اقوامی متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی جبری گمشدگیوں کو ریاست کی جانب سے حراست میں لیا جانا یا گرفتار کرنا سمجھتی ہے، جس کے بعد وہ اس شخص کی موجودگی سے لاعلمی ظاہر کرتی ہے۔خط کے مطابق، سندھ کے سیکڑوں افراد کو اس طرح جبری طور پر غائب کیا گیا ہے۔ان میں لکھاری ، طلبا، سرگرم ارکان اور سیاست دان شامل ہیں جو انسانی حقوق کی مہم چلا رہے تھے۔ان میں سے کچھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور ان کے گھروالے انصاف کے حصول میں ناکام رہے۔دوسرا اہم مسئلہ حکومت پاکستان کی جانب سے صوبہ سندھ میں ان کی مرضی کے بغیر ڈیموں اور کینالوں کی تعمیر کا ہے۔دریائے سندھ، صوبے کی معیشت میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب پانی کے اس اہم ذخیرے برابری کی بنیاد پرتقسیم کرتے ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ڈیموں اور کینالوں کی غیر قانونی تعمیر سے اس تقسیم میں تبدیلی آئے گی .
پانی کی ترسیل میں سندھ کو اس کا حصہ نہیں دیا جائے گا اور کچھ ڈیموں کی تعمیر کے سبب بحیرہ عرب سے نمکین پانی بھی اس میں شامل ہوجائے گا، جس سے سندھ کی زرخیز زمین کا بڑا حصہ تباہ ہوسکتا ہے۔ان مسائل کے سبب سندھ کی معاشی حالت ابتری کا شکار ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق سندھ کی 75فیصد دیہی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔مذکورہ خط میں ریپس بریڈ شیرمین، کیرولین میلونی، ڈانا روہرے بیکر ، ایڈم شف اور کرسٹن سائینماکے دستخط ہیں ۔خط میں امریکی وزیر خارجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ان مسائل کو پاکستانی وزیر خارجہ کے سامنے رکھیں تاکہ پاکستان انسانی حقوق کے حوالے سے اپنا ریکارڈ بہتر کرے اور سندھ کے عوام کی طرز زندگی میں بہتری لائے۔