کوئٹہ (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک معاہدے کااز سر نو جائزہ لے رہے ہیں،اس منصوبے میں بلوچستان کاجائز حصہ دیاجائیگا تجربہ کار سیاستدانوں نے ملک پر قرضے چڑھائے ، ایسا کوئی وعدہ نہیں کریں گے جس پر بعد میں معذرت کرنی پڑے صوبے کے مالی سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے وفاق بھرپور کردار ادا کریگا، وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال کو بلوچستان کی مالی سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ دینے کی ہدایت کردی۔
یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں بلوچستان کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پروزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال اور چیف سیکرٹری کی جانب سے وزیراعظم کو بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی،وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے وزیراعظم کو بالخصوص صوبے کودرپیش مالی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا،وزیراعظم کا کہناتھا کہ وفاق بلوچستان کیساتھ بطور پارٹنر کام کریگا، ہم کوئی ایساوعدہ نہیں کریں گے جس پر بعد میں معذرت کرناپڑے سابقہ تجرکہ کار حکمرانوں نے ملک کو نقصان پہنچایا،وزیراعظم کا کہناتھا کہ ملک اس وقت مالی مشکلات کاشکار ہے،ہمیں امید ہے کہ ہم اس مشکل سے جلد چھٹکارا پالیں گے،سی پیک معاہدے کااز سر نو جائزہ لے رہے ہیں سی پیک میں بلوچستان کاجائز حصہ دیاجائیگا،انہوں نے مزید کہا کہ کراچی اور گوادر بندرگاہوں کو فعال کئے بغیرہم ترقی نہیں کرسکتے،صوبائی حکومت کیساتھ ہم بھرپور رابطہ میں ہیں صوبے کے مالی سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے وفاق بھرپور کردار ادا کریگا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی ہے بلوچستان کی پسماندگی کا بخوبی احساس ہے صوبے کو ترقی کے دھارے میں لائیں گے بلوچستان کے قدرتی وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لاکر غربت و پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اراکین بلوچستان اسمبلی صوبے کے عوم کو درپیش مسائل کے حل کے لیے موثر قانون سازی کے لئے کام کریں بلوچستان کو دیگر صوبوں کے مساوی ترقی کے یکساں مواقع فراہم کریں گے صوبائی دارالحکومت میں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ترجیح اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی وابستہ ہے کچھی کینال کی تکمیل سے بلوچستان میں زرعی انقلاب آئے گابلوچستان حکومت کی تجاویز کی روشنی میں بلوچستان کی ترقی کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کریں گے ۔