لاہور (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے صدر شہبازشریف کو آج صاف پانی کمپنی کیس کی تحقیقات کے لیے نیب میں طلب کیا گیا تھا، جہاں سے انہیں گرفتار کر لیا گیا، نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی باضابطہ گرفتاری کے لیے سپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کر لیا گیا، ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے نیب کی طرف سے خوردبرد سے متعلق پوچھ گچھ کی جا رہی ہے،
واضح رہے کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف نیب کے آفس تین بجے پہنچے، شہباز شریف کے سامنے تین فائلیں رکھی گئیں، میاں نواز شریف جب نیب آفس پہنچے تو ان کی گاڑیاں واپس بھیج دی گئیں اور نیب آفس کے باہر رینجرز کی نفری بھاری تعداد میں تعینات کی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہباز شریف کے سامنے ثبوتوں کی تین فائلیں رکھی گئیں اور انہیں کہا گیا کہ یہ آپ کی کرپشن کے ثبوت ہیں۔ واضح رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے شہباز شریف کے خلاف بیان دیا جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری کی صورت میں سب سے بڑی اور مجموعی طور پر آٹھویں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں اس سے قبل نیب نے 21 فروری کو لاہور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو گرفتار کیا تھاجس کے بعد پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو گرفتار کیا گیا۔نیب کی جانب سے آشیانہ کیس میں ہی بدعنوانی کے الزام میں مزید چار ملزمان ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید،سٹریٹجک پلاننگ یونٹ کے اکنامک سپیشلسٹ بلال قدوائی،سابق سی ای او پنجاب لینڈ ڈیپارٹمنٹ امتیاز حیدر اور عارف مجید بٹ کو 9مارچ کو گرفتار کیا گیا۔سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھی آشیانہ سکینڈل میں 5جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔