لاہور(سی پی پی)لاہور ہائی کورٹ نے سرکاری اجلاسوں کی صدارت کے خلاف درخواست پر پاکستان تحریک انصاف کے نااہل رہنما جہانگیر ترین اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے جمعہ کو جہانگیر ترین کے سرکاری اجلاسوں میں شرکت کے خلاف ایڈووکیٹ شعیب سلیم چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے جہانگیر ترین اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے پر جواب طلب کرلیا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل کیا ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں حکومتی اجلاسوں کی صدارت کی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نااہل جہانگیر ترین نے حکومتی اجلاسوں کے دوران بریفنگ لی اور احکامات جاری کیے، جبکہ انہیں اجلاسوں کی صدارت کی اجازت دے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کی گئی۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ تاحیات نااہل جہانگیر ترین کو حکومتی اجلاسوں کی صدارت کرنے سے روکا جائے اور ان پر حکومتی اجلاسوں کی صدارت پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔یاد رہے کہ چند روز قبل جہانگیر ترین کی جانب سے وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں اعلی سطح کے سرکاری افسران کے اجلاس کی صدارت کا انکشاف ہوا تھا۔سرکاری منٹس کے مطابق 13 ستمبر کو جہانگیر ترین نے لائیو اسٹاک ایمرجنسی ورکنگ گروپ کے اجلاس کی صدارت کی، جسے محکمہ لائیو اسٹاک سے متعلق مربوط پالیسی کے لیے منصوبہ زراعت کا فروغ اور پانی کا تحفظ کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو گزشتہ سال 15 دسمبر کو اثاثہ جات سے متعلق غلط معلومات فراہم کرنے کی بنیاد پر آرٹیکل( 62 (1) ایف)کے تحت نااہل قرار دیا تھا، پاناما پیپرز کیس میں اسی آرٹیکل کے تحت سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی تاحیات کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے سابق جنرل سیکریٹری نے سپریم کورٹ کے 15 دسمبر کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی، تاہم وہ 27 ستمبر کو مسترد کردی گئی۔