پشاور،لاہور (آن لائن ) پشاور یونیورسٹی میں فیسوں کے اضافے کے خلاف طلبا سراپا احتجاج ہیں،پولیس نے طلبا کو منتشر کرنے کیلئے سرعام لاٹھی چارج کا استعمال کیا ،جس کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہو گئے ،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس نے کئی طلبا کو زیر حراست بھی لے لیا ۔ تفصیلات کے مطابق طلبا نے فیسوں میں اضافے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسوں میں اضافہ نامنظور ہے۔ مظاہرین نے حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔احتجاج شدید ہونے پر یونیورسٹی میں طلبا کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو طلب کر لیا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی طلبا زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے مظاہرین میں سے کئی طلبا کو گرفتار بھی کیا گیا۔ طلبا نے موقف اپنایا کہ ہم نے اپنا پْر امن احتجاج ریکارڈ کروایا ، ہم نے کسی سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچایا ، پولیس نے ہمارے ساتھیوں پر لاٹھی چارج کر کے انہیں زخمی کر دیا جبکہ کچھ کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے طلبا کو وی سی آفس کی جانب سے روکا گیا لیکن انہوں نے احتجاج اور اپنی نعرے بازی جاری رکھی۔ اس صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراطلاعات خیبرپختونخواہ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مجھے اس صورتحال پرافسوس ہے۔ میں خود اسٹوڈنٹ لیڈر رہا ہوں۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ اگر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو پولیس ایکشن لے گی اور قانون کے مطابق کارروائی کرے گی دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کرنے والے پہلے سستی تعلیم تو دیں ۔ دھرنا دینے والوں سے پرامن طلباء کا مظاہرہ برداشت نہیں ہوا ۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے پشاور میں طلباء پر تشدد ہونے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے معماروں پر تشدد افسوسناک ہے ۔ طلباء پر تشدد نے سفاک تبدیلی کا پردہ چاک کر دیا ہے ۔ دھرنا دینے والوں سے پرامن طلباء کا مظاہرہ برداشت نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کرنے والے سستی تعلیم تو دیں ۔