جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

عمران خان ایسا کرینگے پرویز مشرف کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا،سابق صدر کے بیرون ملک جانے سے پہلے کیامعاہد ہ ہوا تھا ؟سنسنی خیز انکشاف کردیا گیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر ، جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی کہانی دنیا کے دیگر آمروں سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے، جنہیں اختیارات کھونے کے بعد اس طرح کی صورتحال کا سامنا رہا ہے۔وہ گزشتہ چار برس سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور اب وہ اس شش وپنج میں مبتلا ہیں کہ وہ وطن واپس جائیں یا نہیں اور متعدد الزامات کے حوالے سے ٹرائل کا سامنا کریں کیوں کہ 2014کے مقابلے میں ان کی صحت تیزی سے گری ہے۔

جب کہ اس وقت انہیں اس وقت کی سول اور فوجی قیادت کے درمیان ایک غیر تحریری معاہدے کے تحت ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔روزنامہ جنگ کے مطابق پرویز مشرف کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب وزیرا عظم عمران خان کی نئی حکومت اور موجودہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کے معاملے سے دور رہنے کا فیصلہ کیا اور عدالت کو اس کا کام جاری رکھنے دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے اب ان کی واپسی سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کیا ہے اور انہیں نہ صرف مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے بلکہ ہر ممکن طبی سہولیات بھی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔اس طرح ان کے ملک واپس نہ آنے کے بہانے تیزی سے ختم ہورہے ہیں اور دبائو بڑھ رہا ہے خاص طور پرسابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ٹرائل اور سزا کے بعد یہ دبائو تیزی سے بڑھا ہے۔گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جن افراد نے ان سے ملاقات کی ہے انہوں نے ان کی گرتی ہوئی صحت کا عندیہ دیا ہےکیوں کہ وہ اب مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔غالباً وہ اب بھی وطن واپسی سےپہلے اپنے حتمی فیصلےسے قبل اپنے دوست اور ساتھیوں کی جانب سے مثبت اشاروں کا انتظار کررہے ہیں ۔تاریخ اپنے طور پر مشرف کے دور حکومت کا فیصلہ کرے گی لیکن پرویز مشرف کو موجودہ صورتحال کا ذمہ دار خود اپنے آپ کو ٹھہرانا ہوگا۔نواز شریف نے اپنے بھائی شہباز شریف اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے مشورے کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…