جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان ایسا کرینگے پرویز مشرف کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا،سابق صدر کے بیرون ملک جانے سے پہلے کیامعاہد ہ ہوا تھا ؟سنسنی خیز انکشاف کردیا گیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر ، جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی کہانی دنیا کے دیگر آمروں سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے، جنہیں اختیارات کھونے کے بعد اس طرح کی صورتحال کا سامنا رہا ہے۔وہ گزشتہ چار برس سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور اب وہ اس شش وپنج میں مبتلا ہیں کہ وہ وطن واپس جائیں یا نہیں اور متعدد الزامات کے حوالے سے ٹرائل کا سامنا کریں کیوں کہ 2014کے مقابلے میں ان کی صحت تیزی سے گری ہے۔

جب کہ اس وقت انہیں اس وقت کی سول اور فوجی قیادت کے درمیان ایک غیر تحریری معاہدے کے تحت ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔روزنامہ جنگ کے مطابق پرویز مشرف کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب وزیرا عظم عمران خان کی نئی حکومت اور موجودہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کے معاملے سے دور رہنے کا فیصلہ کیا اور عدالت کو اس کا کام جاری رکھنے دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے اب ان کی واپسی سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کیا ہے اور انہیں نہ صرف مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے بلکہ ہر ممکن طبی سہولیات بھی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔اس طرح ان کے ملک واپس نہ آنے کے بہانے تیزی سے ختم ہورہے ہیں اور دبائو بڑھ رہا ہے خاص طور پرسابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ٹرائل اور سزا کے بعد یہ دبائو تیزی سے بڑھا ہے۔گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جن افراد نے ان سے ملاقات کی ہے انہوں نے ان کی گرتی ہوئی صحت کا عندیہ دیا ہےکیوں کہ وہ اب مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔غالباً وہ اب بھی وطن واپسی سےپہلے اپنے حتمی فیصلےسے قبل اپنے دوست اور ساتھیوں کی جانب سے مثبت اشاروں کا انتظار کررہے ہیں ۔تاریخ اپنے طور پر مشرف کے دور حکومت کا فیصلہ کرے گی لیکن پرویز مشرف کو موجودہ صورتحال کا ذمہ دار خود اپنے آپ کو ٹھہرانا ہوگا۔نواز شریف نے اپنے بھائی شہباز شریف اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے مشورے کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کیا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…