اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی والوں نے بدمعاشی کر کے ڈیرے بنا رکھے ہیں، کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دونگا،چیف جسٹس نے جب ایسا کہا تو انکے کس ممبر اسمبلی نے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے رونا شروع کردیا؟عدالت میں سب ہکا بکا

datetime 30  ستمبر‬‮  2018 |

لاہور(سی پی پی) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ تحریک انصاف نے کب سے مدمعاشی شروع کردی، کیا لوگوں نے اس لیے ووٹ دیے، نیا پاکستان بدمعاشوں کی پیروی کر کے بنانے چلے ہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ قبضہ گروپ منشابم کی گرفتاری سے متعلق شہری کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔

عدالت کے حکم پر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک کرامت کھوکھر اور رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے ملک کرامت کھوکھر کو ملزم منشا بم کی سفارش کرنے پر طلب کیا تھا۔سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کو منشا بم کون ہے جس پر ایس پی پولیس نے عدالت کو بتایا یہ جوہر ٹاؤن کا بہت بڑا قبضہ گروپ ہے، عدالت کے حکم پر کارروائی کی تو سفارشیوں کے فون آنا شروع ہوگئے۔چیف جسٹس نے ایس پی سے پوچھا سفارش کے لیے کس کا فون آیا جس پر ایس پی نے بتایا ایم این اے ملک کرامت کھوکھر نے منشا بم کی گرفتاری روکنے کی درخواست کی جس پر عدالت نے انہیں فوری طلب کیا۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ منشا بم اپنے بیٹوں کے ساتھ جوہر ٹاؤن میں زمینوں پر قبضے کرتا ہے اور اس کے خلاف 70مقدمات درج ہیں جس پر چیف جسٹس نے ملزم منشا کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل رانا سرور کی سرزنش کی۔ وکیل نے کیس سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزم منشا کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے میں دیکھتا ہوں کون یہاں بدمعاش ہے، پولیس کے ساتھ بدتمیزی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا اور سیاسی مداخلت کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا ‘کیا لوگوں نے بدمعاشی کے لیے ووٹ دیے ہیں۔

انکوائری میں قبضہ گروپ کی پیروی ثابت ہوئی تو ملک کرامت کھوکھر بطور ایم این اے واپس نہیں جائیں گے۔پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی ندیم عباس بارا نے کہا کہ کیس شروع ہونے سے پہلے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، میرے خلاف ایس پی نے جھوٹے مقدمات درج کروائے، اگر مقدمات میں غلطی ثابت ہوئی تو استعفیٰ دے دوں گا جس پر چیف جسٹس نے کہا ‘تم پہلے استعفیٰ دو جلدی کرو۔

اتنی تم لوگوں میں جرات نہیں کہ استعفیٰ دے دو۔دوران سماعت ندیم عباس بارا نے رونا شروع کردیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ باہر بدمعاشی کرتے ہو اندر انکار اور پھر رونا شروع کردیتے ہو۔چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے بدمعاشی کر کے ڈیرے بنا رکھے ہیں، کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دوں گا جس پر ملک کرامت کھوکھر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں منشا بم کو نہیں جانتا، میں نے ایس پی کو نہیں ڈی آئی جی کو فون کیا تھا۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بلائیں اس ڈی آئی جی آپریشنز کو جس نے سفارش کی، جس کے بعد عدالت نے سماعت میں ساڑھے تین بجے تک کا وقفہ کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…