اسلام آباد (این این آئی)حکومت کا متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں جائیدادیں رکھنے والے 300 پاکستانیوں کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جن شہریوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے ان کی فہرست سامنے آگئی ہے۔اطلاعات کے مطابق وقاراحمد نامی شخص کی دبئی میں 22، محمد خان کی 18، ظفرعلی، نوشاد ہارون اور محمد امین دبئی میں 12،12 جائیدادوں کے مالک ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے 300 پاکستانیوں کو پہلے مرحلے میں نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ممتاز احمد مسلم کی 11، شیخ محمد افضل، زبیرمعین، محمد اقبال بھی دبئی میں 9،9 جائیدادوں کے مالک ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق شیخ طاہر مجید، محمد فاروق اور اسلام سلیم 8، 8 جائیدادوں کے مالک ہیں۔آغا فیصل نے دبئی میں 7جائیدادیں خریدی ہوئی ہیں۔خالد محمود، سید محمد علی ، احمد کمال 6،6 جائیدادوں کے مالک ہیں، نور الٰہی اور عبدالعزیز راجکوٹ والا 6، 6 جائیدادوں کے مالک ہیں۔ذرائع کے مطابق 300 میں سے بیشتر پاکستانیوں کی دبئی میں دو سے تین جائیدادیں ہیں۔اْن لوگوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے جن کے نام پر 6 یا اس سے زیادہ جائیدادیں ہیں، جائیدادوں کے مالکان سے ذرائع آمدن اور اس سے متعلق ٹیکس کا پوچھا جائے گا۔خیال رہے کہ تین انٹلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسے پانچ ہزار امیر ترین پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جنہوں نے جائیدادیں بنانے کے لیے مبینہ طور پر قومی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی 2750 چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔