سکھر(این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید نے کہاہے کہ چیف جسٹس پاکستان سے پوچھا جائے کہ کیا وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں؟ ٗموجودہ حکومت روز گار دینے کے بجائے روز گار چھیننے جارہی ہے ٗ حکومت کے خلاف بولنے والوں پر مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔ میری زندگی کھلی کتاب ہے، میں عام انتخابات میں 8 مرتبہ کامیاب ہوا ہوں اورمجھ پرعوام کا اعتماد ہے۔
اگرمیں نے کوئی کرپشن کی ہے تو پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائیں اورتحقیقات کریں ٗڈیم فنڈنگ اورجرمانوں سے نہیں بنیں گے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ لوگوں کو روزگار دیا لیکن موجودہ حکومت روزگاردینے کے بجائے روزگار چھیننے جارہی ہے اورحکومت کے خلاف بولنے والوں پر مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔ میری زندگی کھلی کتاب ہے، میں عام انتخابات میں 8 مرتبہ کامیاب ہوا ہوں اورمجھ پرعوام کا اعتماد ہے، میں نے یا میرے اہل خانہ نے کسی کی ایک انچ زمین پرقبضہ نہیں کیا، میں نے 10 سے 15 ارب کی زمینی خالی کرائیں، اگرمیں نے کوئی کرپشن کی ہے تو پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائیں اورتحقیقات کریں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جوبھی حکومت آتی ہے خود کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے سرکلرڈیٹ کا سہارا لیتی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ سیاست کا حصہ بننے جارہی ہے، چیف جسٹس صاحب سے پوچھا جائے کہ کیا وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں کیا ؟خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں پانی کے ذخائرنہیں ہیں، پیپلزپارٹی بھاشا ڈیم کی تعمیرکے حق میں ہے لیکن ہم کالا باغ ڈیم کے مخالف ہیں اوراس کو نہیں بننا چاہیے، ڈیم فنڈنگ اورجرمانوں سے نہیں بنیں گے، چیف جسٹس پاکستان وفاقی حکومت کو بجٹ کا 15 فیصد ڈیم کی تعمیر کیلئے مختص کرنے کا حکم دیں۔