اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد اور سیکرٹری صحت ثاقب ظفر کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ،دونوں کے درمیان بول چال بھی بند ہوگئی، صوبائی وزیر صحت نے اپنے احکامات سپیشل سیکرٹری عثمان معظم کے ذریعے سیکرٹری صحت کو دینا شروع کر دیئے ۔
تفصیلات کے مطابق پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے برڈووڈ روڈ پر واقع دفتر کے کمیٹی روم میں گزشتہ روز وزیر آباد کارڈیک ہسپتال کو آپریشنل کرنے کے حوالے سے وزیر صحت نے اجلاس طلب کیا تھا لیکن اجلاس کے مقررہ وقت پر وزیر صحت یاسمین راشد دوسری منزل پر واقع کمیٹی روم میں پہنچیں تو سیکرٹری صحت سمیت کوئی بھی افسر میٹنگ میں شرکت کیلئے موجود نہیں تھاجس پرڈاکٹر یاسمین راشد نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور واپس چلیں گئیں، بعد ازاں ایک دوسرا اجلاس جو کہ ادویات کی خریداری کیلئے دوپہر ایک بجے شیڈول تھا۔اس کی صدارت وزیر صحت نے کرنی تھی، جب انہیں اجلاس میں شرکت کی یاددہانی کرائی گئی تو صوبائی وزیر صحت نے یہ کہہ کر اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا کہ سیکرٹری صحت سے کہا جائے کہ فی الفور مجھے ملے ۔ اس حوالے سے سیکرٹری صحت ثاقب ظفر نےاپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر صحت سے میرا کوئی اختلاف نہیں، محکمہ صحت کے دو شعبے ہیں بعض اوقات میٹنگ کی وجہ سے کسی ایک اجلاس میں شرکت کرنا مشکل ہوجاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ جان بوجھ کر کسی اجلاس کو چھوڑا گیا ۔سیکرٹری صحت نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد ہماری اور محکمہ کی سربراہ ہیں لہٰذاہر حال میں ان کی ہیلتھ پالیسی پر عمل درآمد کروایا جائیگا۔