بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

ڈاکو کو ڈاکو کہہ دیں تو یہ لوگ برا مان جاتے ہیں،فواد چوہدری کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن پر چڑھائی، مجرا جہاں ہوتا ہے سب کو پتہ ہے ،خورشید شاہ بھی خاموش نہ رہے،بہت کچھ کہہ گئے

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی دھواں دھار تقریر کے بعد ایوان میں گرما گرمی ہوئی اور احتجاجاً اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے،اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور خورشید شاہ کے مطالبے پروزیراطلاعات نے قائد حزب اختلاف کے اراکین سے معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر بیان میں دعوی کیا کہ خورشید شاہ نے ریڈیو پاکستان میں 3 روز کے دوران 800 افراد کو بھرتی کیا اور اس دعوے کے خلاف خورشید شاہ نے ایوان میں تحریک استحقاق بھی پیش کی۔اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو فواد چوہدری اپوزیشن پر چڑھ دوڑے اور ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر بیان کا دفاع کیا۔انہوں نے اپوزیشن نشستوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کو لوٹ کر کھا گئے ہیں، ان لوگوں نے پی آئی اے، اسٹیل مل اور ریڈیو پاکستان میں اپنے ’’چمچوں‘‘کو بھرتی کیا۔اس موقع پر اسپیکر اسد قیصر نے انہیں کہا کہ فواد چوہدری صاحب ہاؤس چلانا آپ کی ذمہ داری ہے،اس کے باوجود وزیر اطلاعات نے اپنی تقریر جاری رکھی اور کہا یہ لوگ ہمیں ناتجربہ کار کہتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا خورشید نے پی آئی اے میں سینکڑوں لوگ بھرتی کرائے، مشاہد اللہ خان نے اپنے بھائی اور کزن کو پی آئی اے میں اہم عہدوں پر فائز کرایا اور ہمیں کہا جارہا ہے چندے پر حکومت چلائی جارہی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا ڈاکو کو ڈاکو کہہ دیں تو یہ لوگ برا مان جاتے ہیں، جس طرح دو تین دہائیوں سے ملک چلایا گیا ایسے ملک نہیں چلے گا۔اسپیکر نے ایک مرتبہ پھر فواد چوہدری کو ٹوکتے ہوئے کہا آپ کے الفاظ حذف کردیتے ہیں جس پر ان کا کہنا تھا اسپیکر صاحب، آپ ان سے محبت کا اظہار ضرور کریں۔

یہ داستان لوگ سننا چاہتے ہیں، میری بات مکمل کرنے دیں، یہ لوگ تو سارے ایسے ہی بیٹھے ہیں مجھے پاکستان کے لوگ سنیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ بیرون ملک ٹیکسی چلانے والے کو ڈی جی ریڈیو پاکستان بنا دیا گیا، سب چوروں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا احتساب کے لیے آپ قانون سازی کریں جس پر وزیر اطلاعات نے کہا قانون موجود ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، اگر عمل درآمد ہوتا تو یہ سب لوگ جیلوں میں ہوتے۔فواد چوہدری کی تقریر پر اپوزیشن ارکان نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ منتخب ارکان کی عزت ہوتی ہے، ذمہ دار وزیر نے گھٹیا زبان استعمال کی، یہ نہیں کہتا کہ الفاظ کہنے والا گھٹیا شخص ہے لیکن لفظ گھٹیا استعمال کیے گئے۔خورشید شاہ نے کہا کہ مجرا جہاں ہوتا ہے سب کو پتا ہوتا ہے وہ سوشل میڈیا پر بھی آتا ہے، متعلقہ وزیر ایوان سے معافی مانگیں، وہ جب تک معافی نہیں مانگیں گے ایوان میں نہیں آئیں گے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی کہا کہ متعلقہ وزیر معافی مانگیں ورنہ ہمیں بھی مجبورا واک آوٹ کرنا پڑے گا۔

جس کے بعد اپوزیشن نے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا ۔فواد چوہدری کی تقریر کے بعد واک آؤٹ کرنے والے ارکان اسمبلی کو منانے کے لیے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان اور وزیر مملکت علی محمد گئے جس کے بعد وہ ایوان میں دوبارہ واپس آئے۔ ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے حکم اور ایوان کے تقدس کے پیش نظر خورشید شاہ اور دیگر اپوزیشن اراکین سے معذرت کرتا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…