جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن ،نوازشریف ،شہبازشریف اور سابق وزراء کو طلب کیا جائیگا یا نہیں؟لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

datetime 26  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں عدالت نے نواز شریف ، شہباز شریف اور دیگر وزرا کو طلب کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف ، شہباز شریف اور دیگر وزرا کو استغاثہ میں طلب کرنے کے لیے عدالت میں دائر کی گئی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے

نواز شریف ، شہباز شریف اور دیگر وزرا کو طلب کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اپنی طلبی کو چیلنج کر رکھا تھا ، آج کی سماعت میں عدالت نے سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کی درخواست بھی خارج کرتے ہوئے ان کی اے ٹی سی میں پیشی کا حکم برقرار رکھا اور سابق آئی جی کو اے ٹی سی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت کئی سابق وزرا کو بے گناہ قرار دیا تھا جس کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ نے 27 جون 2018 کو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں میاں محمد نواز شریف ، شہباز شریف سمیت13 سیاستدانوں کو طلب نہ کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منہاج القرآن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکلا نے دلائل دیے کہ سانحہ ماڈل ٹاون ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس میں میاں نوازشریف اور شہباز شریف سمیت ن لیگ کی اعلی سیاسی شخصیات شامل تھیں۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت میں استغاثہ دائر کیا گیا جس میں ان تمام سیاسی شخصیات کو فریق بنایا گیا مگر عدالت نے ان کو طلب نہیں کیا اور محض پولیس افسران کو ہی نوٹس جاری کیے۔

منہاج القرآن کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے بینچ کو بتایا کہ میرے موکل کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تمام تر ثبوت پیش کیے گئے۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ثبوتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ میاں نواز شریف ، شہباز شریف ، رانا ثنااللہ ، خواجہ آصف، چوہدری نثار ، خواجہ سعد رفیق سمیت ن لیگی رہنما ہی اس قتل عام کے ماسٹر مائنڈ ہیں لہذا عدالت حکم دے کہ ان تمام شخصیات کو طلب کیا جائے۔

سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کا سانحہ سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ واقعے کے وقت وہ آئی جی پنجاب کے عہدے پر تعینات نہیں تھے۔عدالت میں منہاج القرآن کی جانب سے متعدد دستاویزی اور ویڈیو ثبوت بھی پیش کیے گئے، بنچ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنا دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…