اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث بحریہ کالج کے پروفیسر کو نوکری سے نکالنے کا حکم ۔طالبہ کی درخواست پر انسدادِ ہراسیت محتسب کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بحریہ کالج میں طالبات کا بیالوجی کا پریکٹیکل دوبارہ لیاجائے۔طالبات کو ہراساں کرنے میں ملوث پروفیسر کو فوری برطرف کیا جائے ۔الزام ثابت ہونے پر مجرم کو 2 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ صبوہی حسین کو تادیبی لیٹر
جاری کیا جائے، آئی جی اسلام آباد قانونی کارروائی کے لئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں۔ وفاقی نظامت تعلیمات متاثرہ طالبات کی نفسیاتی کونسلنگ کے لئے انتظامات کرے اور اداروں میں انسداد ہراسیت قوانین سے آگاہی یقینی بنائے جب کہ شہر بھر کے تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے کے واقعات کی رپورٹ جمع کرائی جائے۔واضح رہے کہ عمیمہ فاطمہ نے محتسب میں درخواست دائرکی تھی کہ بیالوجی پریکٹیکل کے دوران پروفیسر سعادت نے طالبات کو ہراساں کیا تھا، 20 سے زائد طالبات اور 3 طلبہ نے بھی تصدیق کی تھی۔