اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور سندھ میں تیل وگیس کی تلاش کے لیے خصوصی مراعات دینے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تیل وگیس ذخائرکی تلاش کے لیے مزید مراعات کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا جائے گا۔اجلاس میں تیل و گیس کی دریافت کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے پر غور کیا گیا،
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ دور حکومت میں کیے جانے والے ایل این جی کے تمام معاہدے سامنے لانے فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سمیت کونسل کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران وفاق اور صوبوں کے درمیان 18ویں ترمیم کے بعد تقسیم شدہ امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ٗ صوبائی وزرائے اعلیٰ نے مختلف تجاویز اور مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزرائے اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ وفاق تمام اہم قومی معاملات پر صوبوں کو ساتھ لے کر چلے گا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں میں مضبوط رابطوں اور ہم آہنگی سے ملک ترقی کریگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ صوبوں کو مزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں اور صوبوں کی ترقی کیلئے انقلابی پروگرام رکھتے ہیں۔وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وسائل کی شفاف تقسیم اور اس کی نچلی سطح تک منتقلی ہر صورت یقینی بنائیں گے اور ملکی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شرکاء کو مقامی حکومتوں کے نئے نظام اور جامع اصلاحات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس وزیراعظم اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے۔
وزیراعظم نے کراچی کو 1200 کیوسک اضافی پانی دینے کیمعاملے پر تجاویز فوری طلب کرلی ہیں ٗ صوبائی حکومت اور وزارت آبی وسائل سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاق اور صوبائی فوڈ اتھارٹیز کیلئے یکساں قوانین بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور ملک بھر میں قومی صفائی مہم شروع کرنے کا اتفاق کیا گیا ہے، صفائی مہم کے لیے وزارت صوبائی رابطہ امور کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، صفائی کانظام مستقل بنیادوں پرجاری رکھنے کیلئے صوبوں کو انتظامات کی ہدایت دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں، صوبائی ضروریات اور وسائل کے معاملے پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ ایل این جی کی درآمد، خریداری، قیمت پر وفاق اور سندھ کے تحفظات کاجائزہ لیاگیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں گذشتہ دور میں ایل این جی درآمد کے تمام معاہدے سامنے لانے، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے معاملات کے حل کیلئے کمیٹی بنانیکا فیصلہ کیا گیا جو وفاق اور صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 میں ترمیم کے معاملے پر صوبوں کی آراء لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔