لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور سابق وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے درمیان سی پیک منصوبے کے حوالے سے ٹوئٹر پر مکالمہ ہوا ۔احسن اقبال نے سوال کیا کہ سی پیک میں سعودی عرب کو شامل کرنے سے قبل کیا چین کو اعتماد میں لیا گیا؟ ۔ جس کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ سی پیک میں سعودی عرب کو شراکت دار بنانے پر چین کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔
سی پیک میں توسیع پاکستان اور چین کے مفاد میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان معاشی سرگرمی کا مرکز بنے گا، تاریک دور ختم ہوگیا۔علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر بھارت کی ہچکچاہٹ سے اس کی قیادت کی منقسم رائے کااظہار ہوتا ہے۔پاکستانی حکومت خطے میں امن واستحکام کی خواہشمند ہے اور پاکستان اوربھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب معاملات کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ وفاقی وزیر نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی طے شدہ ملاقات سے بھارت کے انحراف پرافسوس ظاہر کیا۔ وزرائے خارجہ کی ملاقات پر اتفاق رائے کے محض ایک روز بعد مجوزہ ملاقات کی منسوخی کے بھارتی فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی کابینہ اس معاملے پر متفق نہیں اور انکی حکومت کوداخلی دباؤ کاسامناہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر بھارتی حکومت ایک قدم اٹھائے گی تو پاکستان دوقدم آگے بڑھے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے ذریعے ملکی عوام اورخطے کی صورتحال میں بہتری پرتوجہ دیناچاہتاہے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ امریکہ، چین اوردنیا کے کئی دیگرممالک پاکستان اوربھارت کے درمیان تمام مسائل کے حل کیلئے مذاکراتی عمل کی بحالی کے خواہشمند ہیں اور پاکستان خود بھی خطے میں امن واستحکام کے لئے مذاکراتی عمل میں پیشرفت کاخواہاں ہے۔