اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اڈیالہ جیل سے نوازشریف و دیگر ن لیگی رہنمائوں کی تصاویر باہر کیسے آئیں؟اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جس وقت نواز شریف کی رہائی کے معاملات چل رہے تھے اس وقت حنیف عباسی جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں نواز شریف کے ساتھ موجود تھے ،دوسری طرف مرتضیٰ جاوید عباسی موبائل فون چھپا کر جیل لے گئے اور فون سے تصویر کھینچ کر بیٹے کو بھیجی، حسین مرتضیٰ نے تصویر ٹویٹر پر اَپ لوڈ کی۔ذرائع کے مطابق
ن لیگی رہنما مٹھائی بھی جیل کے اندر لے گئے تھے، تاہم جیل کے کسی اہلکار نے انھیں نہیں روکا، جیل قواعد کے مطابق مٹھائی یا کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔جیل قواعد کے مطابق عمر قید کے مجرم سے ملاقات کا وقت شام چار بجے تک ہوتا ہے، ایسے میں حنیف عباسی کیسے نواز شریف سے ملنے چلے گئے ؟واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق نوازشریف،انکی بیٹی اور داماد کو گزشتہ روز رہا کردیا گیا تھا اور اب وہ تینوں جاتی امرا واپس پہنچ چکے ہیں۔