اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کریگی، 158ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان، وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دیدی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے ، وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فنانس بل کی منظوری دی گئی۔
منی بجٹ میں 158ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان ہے ۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق بل میں بجٹ خسارہ 6 اعشاریہ 6 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔مجوزہ منی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کے حجم میں 450 ارب روپے کی کمی کی جائے گی۔ مجموعی طور پر 608 ارب روپے کے اخراجات کم کئے جانے یا مزید وسائل دستیاب کیے جانے کی تجویز ہے۔ایک فیصد کی شرح سے تمام اشیاء پر سپر ٹیکس اور ایک فی صد کی شرح سے ہی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ ٹیکس سے استثنیٰ کی حد 12 لاکھ روپے سالانہ سے کم کر کے 8 لاکھ کرنے کی تجویز ہے جبکہ مختلف آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح میں ردو بدل بھی کیا جائے گا۔انکم ٹیکس کی مد میں تنخواہ دار طبقے کو دی گئی 75 ارب کی چھوٹ واپس لی جائے گی۔ انکم ٹیکس چھوٹ کی حد 4لاکھ سے بڑھا کر 6لاکھ روپے کرنے، مجموعی طور پر 608 ارب روپے کے اخراجات کم کئے جانے یا مزید وسائل دستیاب کیے جانے کی تجویز ہے۔ایک فیصد کی شرح سے تمام اشیاء پر سپر ٹیکس اور ایک فی صد کی شرح سے ہی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ ٹیکس سے استثنیٰ کی حد 12 لاکھ روپے سالانہ سے کم کر کے 8 لاکھ کرنے کی تجویز ہے جبکہ مختلف آمدن رکھنے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح میں ردو بدل بھی کیا جائے گا۔انکم ٹیکس کی مد میں تنخواہ دار طبقے کو دی گئی 75 ارب کی چھوٹ واپس لی جائے گی۔دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کیلیے بڑی رقم مختص کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔