اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی ذوالفقار راحت نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا ہے کہ ایک بڑی خبر ہے اور یہ ابھی ڈویلپ ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس کے اندر کچھ مسائل ہیں جو آگے جا کر کلیئر ہوں گے اور خبر میاں نواز شریف کے این آر او کے حوالے سے ہے، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کے این آر او کے لیے دو اسلامی ممالک اپنا کردار ادا کر رہے ہیں
اور اس این آر او کے لیے پاکستان کی حکومت کو بار بار درخواست کی جا رہی ہے، میاں نواز شریف اور ان کا خاندان وہ تمام پیسہ جس کا حکومت کی جانب سے کلیم کیا جا رہا ہے وہ اس کا پچاس فیصد دینے پر تیار ہیں لیکن وہ کوئی تحریری معاہدہ نہیں کرنا چاہتے۔ حکومت کی جانب سے مطالبہ ہے کہ یہ معاملہ تحریری طور پر ہونا چاہیے اور اس کے بعد پیسہ حوالے کیا جائے، شریف خاندان کا کہنا ہے کہ پیسہ تو باہر کسی بھی چینل سے دے دیا جائے گا لیکن اگر وہ تحریری معاہدہ کرتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی، اس میں خاندان کے کچھ لوگ مان گئے ہیں اور کچھ لوگ مخالفت کر رہے ہیں، معروف صحافی کے مطابق اس کی پریکٹیکل شکل آنے والے دنوں میں سامنے آئے گی، انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ کا یہ بھی کلیم ہے کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز پر دس سال کی سیاست پر پابندی ہو گی اس پر آپ کو ہر صورت میں آنر کرنا پڑے گا۔ اس کے لیے ایک تحریری معاہدہ، تحریری درخواست اور پلی بارگین کے لیے درخواست چاہیے۔ اس پر شریف خاندان کا کہنا ہے کہ یہ پیسے تو باہر سے آپ کو کسی چینل سے مل جائیں گے لیکن ہماری طرف سے یہ بلیک اینڈ وائٹ پر لے کر آئے، کوئی تحریری معاہدہ نہ کریں اور نہ ہی کوئی ویڈیو ریکارڈ کریں۔ معروف صحافی ذوالفقار راحت نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا ہے کہ ایک بڑی خبر ہے اور یہ ابھی ڈویلپ ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس کے اندر کچھ مسائل ہیں جو آگے جا کر کلیئر ہوں گے اور خبر میاں نواز شریف کے این آر او کے حوالے سے ہے