اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

’’اب وقت آگیاقوم نے جوہمیں دیااسے لوٹاناہے‘‘ چیف جسٹس نے منرل واٹر کمپنی کیس میں ایسا حکم جاری کر دیا کہ بڑے بڑوں کی نیندیں اڑ گئیں

datetime 16  ستمبر‬‮  2018 |

لاہور(سی پی پی)سپریم کورٹ پاکستان نے منرل واٹر کمپنی کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہو ئے 15 روز میں فرانزک آڈٹ کی رپورٹ طلب کر لی۔لاہور رجسٹری میں منرل واٹر کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی،کمپنی کے وکیل اعتزاز احسن نے استدعا کی کہ فرانزک آڈٹ ہماری رپورٹ آنے کے بعدکیاجائے،سپریم کورٹ نے اعتزازاحسن کی استدعامستردکردی اوربڑی منرل واٹرکمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کرانے کاحکم دیدیا۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت اس موقع پرکہاکہ 15 دن میں فرانزک آڈٹ کی رپورٹ پیش کی جائے،جس کے بعددیکھاجائے گا کہ کمپنیوں کوپانی کی کتنی ادائیگی کرنی چاہئے۔بنچ کے دوسرے رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کمپنیاں صرف منافع ہی کمارہی ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پانی ایساایشو ہے جسے ہرگزنظراندازنہیں کیاجاسکتا،کیس کے بعدکمپنیاں مناسب قیمت اداکریں گی، ملک کو سرمایہ کاری چاہئے ،اعشاریہ 2 پیسے فی لیٹربہت کم ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں میں احساس پیداہوگیاہے کہ اب معاملات کو پوچھاجاسکتاہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اب بڑی بڑی سوسائٹیوں کانمبرآناہے،بڑی سوسائٹیاں قیمت پوری وصول کرتی ہیں لیکن حکومت کوایک پیسہ نہیں دیتیں۔اب وقت آگیاقوم نے جوہمیں دیااسے لوٹاناہے،لوگوں میں احساس پیداہوگیاہے کہ اب انہیں پوچھا جاسکتاہے۔آئندہ ہفتے سوسائٹیوں میں پانی کی فراہمی سے متعلق سماعت ہوگی۔اس سےپہلے پرائیوٹ ہسپتالوں میں مہنگے علاج کیخلاف کیس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثارنے ڈاکٹرزہسپتال انتظامیہ کوطبی اخراجات پرنظرثانی کرنے کا حکم دے دیا۔پرائیوٹ ہسپتالوں میں مہنگے علاج کیخلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں کی۔اس موقع پر ڈاکٹرز ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسرغضنفر علی شاہ عدالت کے روبروپیش ہوئے ۔

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے غضنفر علی شاہ کیساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو آپ سے شکایات ہیں آپ مہنگا علاج کرتے ہیں،پی ایم ڈی سی نے علاج کے جوریٹ طے کیے اس سے زیادہ کوئی وصول نہیں کرے گا،ڈاکٹر صاحب آپ لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتے توہسپتال بند کردیں،جس پر سی ای او ڈاکٹرز ہسپتال کا کہنا تھا کہ آپ کی مرضی ہے توبند کر دیتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے باوجود اضافی پیسے کیسے وصول کرسکتے ہیں۔

آپ مریضوں سے ایک لاکھ روپے وصول کرتے ہیں،آپ کودل کے اسٹنٹ ڈالنے کے لئے ایک لاکھ روپے تک وصول کرنے کا حکم دیا تھا،ایک مریض کا30دن کا بل آپ نے 40لاکھ روپے بنادیا،غریبوں کوبھی اچھا علاج کروانے دیں۔جس پرسپریم کورٹ نے ڈاکٹرزہسپتال انتظامیہ کوطبی اخراجات پرنظرثانی کرنے کا حکم دے دیا۔ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ڈاکٹرزہسپتال نے تجاوزات قائم کررکھی ہیں،ایک کینال کے پلاٹ پرڈاکٹرزہسپتال کمرشل سرگرمیاں کررہے ہیں،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نظر ثانی کریں اپنے فیصلوں پرورنہ عدالت فیصلہ کرے گی۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…