اسلام آباد(یوپی آئی)وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مزمت کی ہے اور اسی طرح دفعہ 35-A کو ختم کرکے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی بھی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے قبل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو ختم کیا جائے۔مظفر آباد سے میرپور سی پیک کے منصوبوں کی منظوری،
میرپور میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کی بھی اصولی منظوری دے دی۔اس موقع پراور آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں تیزکرنے اور لوگوں کی خوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اسی طرح عمران خان نے آزاد کشمیر میں بھی احتساب کو تیز کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا بھی کہا۔اگرچہ آزاد کشمیر کااپنا آئین ضرور ہے ہم ایک ملک ہیں جسطرح پاکستان میں کرپشن کے خلاف احتساب ہو رہا ہے اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی احتساب ہونا چاہیے۔اس موقع پر انھوں نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو کو مکمل اختیار دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کشمیر نچلی سطح تک منظم کریں اور آزاد کشمیر میں بھی باکردار اور اچھے لوگوں کو آگے لایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آج یہاں وزیر اعظم سیکریٹیریٹ میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے پون گھنٹہ کی تفصیلی ملاقات میں فیصلے، احکامات اور ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرعمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان ایک نیا پاکستان بن رہا ہے اچھے لوگ آگے آرہے ہیں اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی آپ اچھے لوگ آگے لائیں میں ہر طرح سے آپکی اسپورٹ کرونگا۔تاکہ آزاد کشمیر ایک مثالی خطہ بنے سکے۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے وزیر اعظم پاکستان سے آزاد کشمیر میں ٹورازم اوردیگر معاملات پر تفصیلی بات چیت کی۔ اسی طرح وزیر امور کشمیر اور چئیرمین کشمیر کمیٹی کے تقرر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔