بیجنگ(آئی این پی)چین سی پیک منصوبے میں دونوں ممالک کے مفادات کی بنیاد پر ضروری مطابقت پیدا کرنے کیلئے تیار ہے،لیکن اس سلسلے میں چین کا دوطرفہ تعاون بلاشبہ مستقبل میں جاری رہیگا۔چینی ماہرین اور حکام کا یہ بیان’’فنانشل ٹائمز‘‘کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ملائیشیاء میں بی آر آئی کے ایک پرچم بردار منصوبے مشرقی ساحلی ریل لنک پر نظر ثانی کی جا رہی ہے اور
’’وال سٹریٹ جرنل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے بھی سی پیک پر نظر ثانی کیلئے 9رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔چینی مرکز برائے بین الاقوامی اقتصادی تبادلے وانگ جن کا کہنا ہے یہ معمول کی اور قابل مفاہمت بات ہے مختلف ممالک میں مختلف مراحل پر ترقی کے اہداف میں تبدیلی ہو سکتی ہے خاص طور پر حکومتوں کی تبدیلی کے ساتھ۔ اس لیے ان ممالک کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے چین بھی کچھ اہم مطابقت پیدا کر سکتا ہے لیکن اسے سی پیک یا بی آر آئی پر کسی بھی طرح نظر ثانی نہیں کہا جا سکتا۔چین کی وزارت خارجہ نے بھی مختلف مواقع پر اس بات پر زور دیا ہے کہ بی آر آئی کے منصوبوں پر مستقبل میں مزید تعاون بھی جاری رہے گا اور دو مختلف فریقین کے درمیان دوستانہ صلح مشورے کی بنیاد پر مطابقت کا عمل بھی جاری رہے گا۔وال سٹریٹ جرنل کا کہنا تھا کہ پاکستان بنیادی ڈھانچے کے بڑے پروگراموں کے بجائے مزید کارخانے اور غربت میں کمی کے منصوبے چاہتا ہے۔ چینی ماہر کا کہنا ہے پاکستان کے مطالبات بی آر آئی منصوبے کے حجم کے اندر ہیں اور چین پیداواری سیکٹر اور صنعتی پارک قائم کرنے کا تجربہ رکھتا ہے۔ایک اور چینی ماہر زورانگ کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان میں غریب علاقوں میں سرمایہ جھونکنے کے بجائے ایک مکمل صنعتی سلسلہ قائم کرنے میں پاکستان کی مدد کرنی چاہیے۔چین کی وزارت خارجہ نے بھی مختلف مواقع پر اس بات پر زور دیا ہے کہ بی آر آئی کے منصوبوں پر مستقبل میں مزید تعاون بھی جاری رہے گا اور دو مختلف فریقین کے درمیان دوستانہ صلح مشورے کی بنیاد پر مطابقت کا عمل بھی جاری رہے گا