اسلام آباد( آن لائن )نومنتخب صدر عارف علوی کل اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے،چیف جسٹس ثاقب نثار ان سے حلف لیں گے۔ترجمان ایوان صدر کے مطابق نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی کل پاکستان کے تیرہویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، تقریب حلف برداری میں وزیراعظم ، آرمی چیف سمیت اعلیٰ سیاسی وعسکری حکام شریک ہونگے جبکہ غیر ملکی سفیروں کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق مہمانوں کی تواضح چائے بسکٹ سے کی جائے گی،یاد رہے کہ ڈاکٹر عارف علوی چار ستمبر کو ہونے والی پولنگ کے نتیجے میں ملک کے آئندہ صدر کی حیثیت سے منتخب ہوئے تھے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ عارف علوی حلف برداری کے بعد پنجاب ہاؤس سے ایوان صدر منتقل ہوجائیں گے،نومنتخب صدر نے ایوان صدر میں رہنے کا فیصلہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ملنے والی رپورٹ کے پیش نظر کیا۔ پی ٹی آئی کے صدارتی امیدوار اور سینئر رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر عارف علوی انتیس جولائی انیس سوانچاس کو پیدا ہوئے۔ پیشے کے اعتبارسے ڈینٹسٹ ہیں،اور پاکستان ڈینٹل کونسل اورایشیا پیسیفک ڈینٹل فیڈریشن کے صدررہے۔ڈاکٹرعارف علوی کا شمار تحریک انصاف کے بانی ممبران میں ہوتا ہے، انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز بطور پولنگ ایجنٹ کیا، عارف علوی نے صوبائی اسمبلی سندھ کاپہلاالیکشن انیس سوستانوے میں مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیاء کے خلاف لڑااوربائیس سوووٹ سے الیکشن ہارگئے تھے۔ڈاکٹر عارف علوی نے دوہزاردو میں سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس نوے سے دوبارہ الیکشن لڑا اورصرف بارہ سو چھہترووٹ لے کرمتحدہ مجلس عمل کے عمر صدیق سے الیکشن ہارگئے۔ ڈاکٹرعارف علوی دوہزارچھ سے دوہزارتیرہ تک تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل رہے،دوہزارتیرہ میں الیکٹیبلز کی آمد کے بعدانہیں اپنے عہدے سے ہاتھ دھوناپڑا۔
دوہزارتیرہ کے انتخابات میں انہوں نے کراچی کے حلقہ این دوسو پچاس سے ایم کیوایم کی خوش بخت شجاعت کوشکست دی اور ستترہزارچھ سو انسٹھ ووٹ لے کرسندھ پی ٹی آئی کے اکلوتے ایم این اے بنے، بعد ازاں دوہزارسولہ میں عارف علوی کوتحریک صوبہ سندھ کاصدربنادیاگیا۔دوہزاراٹھارہ کے عام انتخابات میں ڈاکٹرعارف علوی کراچی کے حلقہ این اے دوسو سنتالیس سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پرممبرقومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے ایم کیوایم پاکستان کے ڈاکٹرفاروق ستاراورایم ایم اے کے محمد حسین محنتی کو شکست دی۔عارف علوی پی ٹی آئی کے متحرک رہنماء ہیں، وہ ممنون حسین کے شہر کراچی سے تعلق رکھتے ہیں، وہ اپنی نامزدگی پرعمران خان کے ممنون ہونے کے باوجودممنون حسین ثابت نہیں ہوں گے اوراپنے مزاج کے مطابق حکومتی ایوانوں میں اپنی حاضری یقینی بناتے رہیں گے۔