ریاض (اے این این)مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے امام اور خطیبِ حج ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ جو اللہ سے ڈرتے ہیں دراصل وہی کامیاب ہیں، شرک سے دور رہنا چاہیے، تقوی اختیار کرنا چاہیے۔شرک سے دور رہنا چاہیے، تقوی اختیار کرنا چاہیے،کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ صرف میری عبادت کرو، میری یادکیلئے نماز قائم کرو،اللہ پاک نے خیرات کا حکم دیا ہے،تمام انبیائے کرام علیہ السلام نے اللہ تعالی کا پیغام پہنچایا۔
اللہ تعالی خود فرماتے ہیں کہ انہوں نے کسی کو ہدایت بخشی، کسی کو سیدھے راستے سے بھٹکا دیا، عبادت کے لائق صرف اللہ تعالی ہی ہیں، ان ہی سے ڈرو، ان کی ہی عبادت کرو۔میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ صرف میری عبادت کرو، میری یاد کے لیے نماز قائم کرو،اللہ پاک نے خیرات کا حکم دیا ہے،تمام انبیائے کرام علیہ السلام نے اللہ تعالی کا پیغام پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی خود فرماتے ہیں کہ انہوں نے کسی کو ہدایت بخشی، کسی کو سیدھے راستے سے بھٹکا دیا، عبادت کے لائق صرف اللہ تعالی ہی ہیں، ان ہی سے ڈرو، ان کی ہی عبادت کرو، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے مطابق زندگی بسر کی جائے، اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش خبری دینے والا بناکر بھیجا۔خطیبِ حج کا کہنا ہے کہ ایمان والوں اور نیک اعمال کرنے والوں کو جنت کی خوش خبری دی گئی، نماز وہ رکن ہے جو اسلام پر دلیل ہے، بے حیائی سے روکتا ہے، فجر کے وقت تلاوت قرآن کریم افضل ہے، نماز کی پابندی، زکو کی ادائیگی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے صاحب استطاعت افراد پر حج فرض کیا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین اخلاق کا بیان فرمایا ہے،آج ہمیں معمولاتِ زندگی گزارنے کے لیے بہتر اخلاق کی ضرورت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ حج میں فرمایا ہے کہ تمہارا مال، عزت اور خون ایک دوسرے پر حرام ہیں۔ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سب سے اچھے وہ ہیں جو اخلاق میں اچھے ہیں، اسلام خیر، احسان، خرچ اور سخاوت پر ابھارتا ہے۔
امت مسلمہ قرآن پاک پر جمع ہے، ایک ہی قبلہ رخ کرتی ہے، اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ میرے بندوں سے کہہ دیجیے کہ بہت ہی اچھی بات منہ سے نکالو، اے ایمان والوں، عہد و پیمان پورے کرو، وعدے وفا کرو۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالی نے والدین، رشتے داروں اور پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیا ہے،اللہ پاک تکبر کرنے والوں اور شیخی خوروں کو پسند نہیں فرماتے، والدین کیساتھ حسن سلوک اور نرمی سے بات کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اللہ پاک نے بیوی سے بھلائی کرنے، انصاف کرنے کا حکم دیا ہے۔خطبہ حج میں خطیبِ حج نے فرمایا کہ اللہ تعالی کی جانب سے ناپ تول پوری کرنے، امانت کی حفاظت ، عدل و انصاف سے فیصلے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،اللہ پاک نے اہل ایثار ، خیر کی راہ میں خرچ کرنے والوں کو پسند فرمایا ہے، اخلاق فاضلہ کے سلسلے میں اللہ پاک نے قرآن پاک میں کئی احکامات دیے۔امامِ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا مزید کہنا ہیکہ بااخلاق لوگوں، غصہ پینے والوں، نیکوکاروں کے لیے جنت کی بشارت دی گئی ہے۔
اللہ تعالی نے توبہ کرنے والوں، ایمان لانے والوں اور راہ راست پر چلنے والوں کو بخش دینے کا فیصلہ سنایا ہے، اللہ پاک عرفہ کے روز نیک لوگوں کو بخش دیتے ہیں اور فرشتوں میں ان کا ذکر کرتے ہیں،میدان عرفات میں حسن اخلاق مکمل کردیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ پاک نے سورہ حجرات میں افواہوں کی تصدیق کرنے کا حکم دیا ہے، اللہ پاک نے فرمایا ہے کہ قرآن سیدھا راستہ دکھاتا ہے، کتاب اللہ نے مسلمانوں کے اتحاد پر زور دیا ہے، مکر و فریب سے بچنے کی ہدایت دی ہے، شریعت نے سود خوری اورجوئے کو حرام قرار دیا ہے، اللہ پاک نے اپنی، اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے امرا کی اطاعت کا حکم دیا ہے،ان احکامات کا مقصد اس لیے دیا کہ مسلمان غلبہ حاصل کر سکیں۔عازمین حج رات بھر کھلے آسمان تلے قیام کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔