اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ستمبر میں نیا میثاق جمہوریت، ضمانت پر رہائی نہ ملنے کی صورت میں سابق وزیراعظم نواز شریف جیل میں دستخط کرینگے، پی پی اور ن لیگ کی جانب سے ابتدائی فریم ورک کیلئے ٹیمیں تشکیل ، انتخابات کے فوری بعد معاہدے پر کام شروع ، بلاول کا تجویز کردہ مسودہ نواز شریف کے حوالے ، مقامی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق مقامی اخبار کی
رپورٹ میں دعویٰ سامنے آیا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان ستمبر میں نیا میثاق جمہوریت طے کر لیا جائے گا اور نئے میثاق کیلئے پی پی اور ن لیگ کی جانب سے ابتدائی فریم ورک کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں اور انتخابات کے فوری بعد نئے میثاق جمہوریت کی باقاعدہ تیاری شروع کردی جائیگی جبکہ اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے تجاویز پر مشتمل مسودہ نواز شریف کے حوالے کر دیا گیا ہے جو کہ ضمانت پر رہائی نہ ملنے کی صورت میں جیل میں نئے میثاق جمہوریت پر دستخط کرینگے۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے زاہد حامد،پرویز رشید، دانیال عزیز اور راجہ ظفر الحق کے علاوہ دیگر اہم لیگی رہنمائوں کو کمیٹی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی کی کمیٹی میں خورشید شاہ، چوہدری اعتزاز احسن ، قمر زمان کائرہ، رضا ربانی، نوید قمر کے علاوہ دیگر اہم رہنما شامل ہونگے۔ ذرائع کے مطابق نئے میثاق جمہوریت پر کام انتخابات کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ پرویز رشید نے اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو بلاول بھٹو کے تجویز کردہ نئے میثاق جمہوریت کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو میثاق جمہوریت کے مندرجات سے آگاہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے میثاق جمہوریت کی حتمی دستاویز ستمبر کے پہلے ہفتے تک تیار کر لی جائے گی۔