پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے، کھربوں لگا کر بھی کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے،سپریم کورٹ

datetime 26  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے،20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں کھربوں لگا کر بھی لوگوں کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے۔سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں لوگ اسی طرح مرتے رہیں ،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منچھر جھیل آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکریٹری آبپاشی پر سخت برہمی کااظہار کیا۔

عدالت نے ریمارکس دئے کہ 8 سال سے کیس چل رہا ہے آلودگی سے مچھلیاں مر رہی ہیں، کچھ عرصے بعد پولٹری کی صنعت بھی ختم ہو جائے گی۔ مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئے کہ سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں کہ لوگ اسی طرح مرتے رہیں، ترکی والوں نے پورا سمندر صاف کردیا،آپ سے کچھ نہیں ہوتا، اس طرح دنیا بھی آپ پر رحم نہیں کھائے گی۔نتائج نہ ملے تو ذمہ داران کو جیل بھیجیں گے۔ عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ بتایا جائے کیا گٹر، سڑکیں اور نالے صاف کرانا کیا عدالتوں کا کام ہے۔عدالت نے ریمارکس دئے کہ 20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں مگر صاف پانی کا قطرہ نہیں مل سکا، کیا سندھ حکومت نے کوئی ایک درخت بھی لگایا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ منچھر جھیل کا پانی کب تک قابل استعمال ہوسکے گا؟سیکریٹری آبپاشی نے عدالت کو بتایا کہ منچھر جھیل صاف کررہے ہیں، جلد پیشرفت سامنے آجائے گی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ کھربوں روپے خرچ کرکے بھی سندھ کے لوگوں کو زہرپلا رہے ہیں، بتایا جائے منچھر جھیل پر کتنے فنڈر جاری اور خرچ ہوئے،اگر حساب مانگ لیں تو ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا ہوگا، 20 سال کا حساب دینا ہوگا۔

کہاں کتنا پیسہ خرچ کیا،عدالت نے سیکریٹری آبپاشی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ کام نہیں کیا تو آپ کو بھی جیل بھجوادیں گے،عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ سندھ میں انسان ریوڑ کی طرح گھوم رہے ہیں ان کی پرواہ کون کرے گا، 2010 کے سیلاب کا پانی محفوظ ہوتا تو10 سال استعمال کرتے، اگر بارشیں ہوجائیں تو پانی کہاں محفوظ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…