اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے، کھربوں لگا کر بھی کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے،سپریم کورٹ

datetime 26  جون‬‮  2018 |

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے،20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں کھربوں لگا کر بھی لوگوں کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے۔سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں لوگ اسی طرح مرتے رہیں ،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منچھر جھیل آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکریٹری آبپاشی پر سخت برہمی کااظہار کیا۔

عدالت نے ریمارکس دئے کہ 8 سال سے کیس چل رہا ہے آلودگی سے مچھلیاں مر رہی ہیں، کچھ عرصے بعد پولٹری کی صنعت بھی ختم ہو جائے گی۔ مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئے کہ سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں کہ لوگ اسی طرح مرتے رہیں، ترکی والوں نے پورا سمندر صاف کردیا،آپ سے کچھ نہیں ہوتا، اس طرح دنیا بھی آپ پر رحم نہیں کھائے گی۔نتائج نہ ملے تو ذمہ داران کو جیل بھیجیں گے۔ عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ بتایا جائے کیا گٹر، سڑکیں اور نالے صاف کرانا کیا عدالتوں کا کام ہے۔عدالت نے ریمارکس دئے کہ 20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں مگر صاف پانی کا قطرہ نہیں مل سکا، کیا سندھ حکومت نے کوئی ایک درخت بھی لگایا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ منچھر جھیل کا پانی کب تک قابل استعمال ہوسکے گا؟سیکریٹری آبپاشی نے عدالت کو بتایا کہ منچھر جھیل صاف کررہے ہیں، جلد پیشرفت سامنے آجائے گی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ کھربوں روپے خرچ کرکے بھی سندھ کے لوگوں کو زہرپلا رہے ہیں، بتایا جائے منچھر جھیل پر کتنے فنڈر جاری اور خرچ ہوئے،اگر حساب مانگ لیں تو ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا ہوگا، 20 سال کا حساب دینا ہوگا۔

کہاں کتنا پیسہ خرچ کیا،عدالت نے سیکریٹری آبپاشی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ کام نہیں کیا تو آپ کو بھی جیل بھجوادیں گے،عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ سندھ میں انسان ریوڑ کی طرح گھوم رہے ہیں ان کی پرواہ کون کرے گا، 2010 کے سیلاب کا پانی محفوظ ہوتا تو10 سال استعمال کرتے، اگر بارشیں ہوجائیں تو پانی کہاں محفوظ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…