جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے، کھربوں لگا کر بھی کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے،سپریم کورٹ

datetime 26  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سندھ میں لکیر کے فقیر کی طرح کام چل رہا ہے،20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں کھربوں لگا کر بھی لوگوں کو صاف پانی کے بجائے زہریلا پانی پلایاجارہا ہے۔سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں لوگ اسی طرح مرتے رہیں ،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منچھر جھیل آلودگی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکریٹری آبپاشی پر سخت برہمی کااظہار کیا۔

عدالت نے ریمارکس دئے کہ 8 سال سے کیس چل رہا ہے آلودگی سے مچھلیاں مر رہی ہیں، کچھ عرصے بعد پولٹری کی صنعت بھی ختم ہو جائے گی۔ مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئے کہ سندھ حکومت کے ادارے چاہتے ہیں کہ لوگ اسی طرح مرتے رہیں، ترکی والوں نے پورا سمندر صاف کردیا،آپ سے کچھ نہیں ہوتا، اس طرح دنیا بھی آپ پر رحم نہیں کھائے گی۔نتائج نہ ملے تو ذمہ داران کو جیل بھیجیں گے۔ عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ بتایا جائے کیا گٹر، سڑکیں اور نالے صاف کرانا کیا عدالتوں کا کام ہے۔عدالت نے ریمارکس دئے کہ 20 سال سے منصوبے چل رہے ہیں مگر صاف پانی کا قطرہ نہیں مل سکا، کیا سندھ حکومت نے کوئی ایک درخت بھی لگایا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ منچھر جھیل کا پانی کب تک قابل استعمال ہوسکے گا؟سیکریٹری آبپاشی نے عدالت کو بتایا کہ منچھر جھیل صاف کررہے ہیں، جلد پیشرفت سامنے آجائے گی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ کھربوں روپے خرچ کرکے بھی سندھ کے لوگوں کو زہرپلا رہے ہیں، بتایا جائے منچھر جھیل پر کتنے فنڈر جاری اور خرچ ہوئے،اگر حساب مانگ لیں تو ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا ہوگا، 20 سال کا حساب دینا ہوگا۔

کہاں کتنا پیسہ خرچ کیا،عدالت نے سیکریٹری آبپاشی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ کام نہیں کیا تو آپ کو بھی جیل بھجوادیں گے،عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ سندھ میں انسان ریوڑ کی طرح گھوم رہے ہیں ان کی پرواہ کون کرے گا، 2010 کے سیلاب کا پانی محفوظ ہوتا تو10 سال استعمال کرتے، اگر بارشیں ہوجائیں تو پانی کہاں محفوظ کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…