مظفرگڑھ(مانیٹرنگ ڈیسک ) جمشید دستی نے آئندہ انتخابات کے لیے اپنے کاغزات نامزدگی میں خود کو غریب ترین امیدوار ظاہر کردیا۔جمشید دستی کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی میں انہوں نے کوئی بھی اثاثے ظاہر نہیں کیے اور بتایا کہ ان کے پاس گھر سے لے کر موٹر سائیکل تک کچھ بھی اپنے نام نہیں ہے۔واضح رہے کہ جمشید دستی پہلی مرتبہ 2008 کے الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔2010
میں جعلی ڈگری رکھنے کے الزام میں انہیں قومی اسمبلی کی نشست سے استعفی دینا پڑا، بعدِ ازاں وہ ضمنی انتخاب دوبادہ اسی نشست پر میں منتخب ہوئے۔جمشید دستی نے 2013 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی، جبکہ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت عوامی راج پارٹی بھی بنائی ہوئی ہے۔سابق رکنِ اسمبلی نے 29 مئی 2017 کو چند لوگوں کے ساتھ مل کر مظفرگڑھ کنال پر ڈینگا نہر میں پانی جاری کرنے کے لیے کالو ہیڈورکس چینل پر گیٹ کو کھول دیا جس پر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔2018 کے انتخابات کے لیے جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ 177، 182، 183، 184، 185، اور 189 جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 276 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب صدر شاہد محمود قریشی کروڑوں روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے۔شاہ محمود قریشی کی جانب سے آئندہ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کی مالیت 28 کروڑ 36 لاکھ 67 ہزار روپے ظاہر کی۔کاغذاتِ نامزدگی کے مطابق شاہ محمود قریشی کے زیرِ کفالت افراد سمیت خود کے بھی غیر ملک بینک اکانٹس ہیں۔شاہ محمود قریشی کے لندن کے بینک اکانٹ میں 88 ہزار پاونڈز اور اہلیہ کے غیر ملکی اکانٹ میں 26 ہزار 5 سو 12 پانڈز موجود ہیں۔
شاہ محمود قریشی کے ملتان میں 2 گھر، لاہور میں ایک گھر اور ایک فلیٹ جبکہ اسلام آباد میں بھی ایک گھر موجود ہے اس کے علاوہ وہ ڈیفنس ہاسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) بہاولپور میں 2 پلاٹوں کے بھی مالک ہیں۔پی ٹی آئی کے نائب صدر کی اہلیہ کے پاس 5 کڑور اور 50 لاکھ روپے کے انعامی بانڈز بھی موجود ہیں جبکہ ان کے گھر میں 70 لاکھ روپے کے زیوارت ہیں۔اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے استعمال میں 20 لاکھ روپے کا فرنیچر اور ایک کڑور 94 لاکھ روپے مالیت کی 4 گاڑیاں بھی موجود ہیں۔