لندن،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبیعت کے حوالے سے مثبت خبر سامنے آئی ہے کہ ان کے اعضاء رئیسہ درست کام کررہے ہیں۔طبی ذرائع نے بتایا کہ وینٹی لیٹر پر جانے کے بعد ایک بار بیگم کلثوم نواز نے آنکھیں بھی کھولیں۔ ان کو وینٹی لیٹر پر چھٹا دن ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹرز 24 گھنٹے بیگم کلثوم نواز کی نگہداشت کر رہے ہیں جبکہ مریم نواز اور بیٹے مستقل کلثوم نواز کیساتھ ہیں۔
ڈاکٹر مسلسل بیگم کلثوم نواز پر نظر رکھتے ہوئے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور نواز شریف کے بھائی شہباز شریف، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور طارق شفیع نے کلثوم نواز کی عیادت کی۔خیال رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز گزشتہ کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیمو تھراپیز ہو چکی ہیں۔رواں ماہ 15 جون کو کلثوم نواز کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایک بار پھر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اب بھی موجود ہیں۔اب سابق وزیراعظم اور مریم نواز کی پاکستان واپسی بیگم کلثوم نواز کی صحت سے مشروط ہوگی،،جس کی وجہ سے دونوں گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی صابر شاکر نے انکشاف کیا تھا کہ مریض کوغیر معینہ مدت کیلئے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنےکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دماغی طور پر انسان کی موت ہو جائے اور اس کے بعد ورثا کی مرضی میں ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز کو کب وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت دینی ہے اور جیسے ہی مریض کا وینٹی لیٹر کو اتارتے ہیں تو اس کے انتقال کا باقاعدہ اعلان کر دیا جاتا ہے۔
کلثوم نواز کا وینٹی لینٹر غیر معینہ مدت کیلئے رہنے کا حسین نواز کااعلان سے ثابت ہو رہا ہےکہ اب شریف خاندان نے فیصلہ کرنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کا وینٹی لیٹر کب ہٹایا جائے،بیگم کلثوم نواز کی بیماری اور ان کے وینٹی لیٹر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے میں نے چند ڈاکٹرز سے پوچھا ، کہ وینٹی لیٹر غیر معینہ مدت تک رہنے کاکیا مطلب ہے۔
جس پر ڈاکٹر نے مجھے ایک مثال دی کہ شاہد خاقان عباسی کے بھائی اوجڑی کیمپ سانحے میں زخمی ہوئے تھے، انہیں دس سال وینٹی لیٹرپر رکھا گیا ، دس سال کے بعد ان کے خاندان نے فیصلہ کیا کہ ان کا وینٹی لیٹر ہٹا دیا جائے اور جونہی وینٹی لیٹر ہٹایا گیا ان کا انتقال ہو گیا جس کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کو علاج کے لیے لندن لے جایا گیاوہاں ان کا علاج کرنے والے دو ڈاکٹرز تھے جن میں سے ایک ڈاکٹر ڈیوڈ تھے۔
ایک ڈاکٹر آنکولوجی اور ایک سرجری کے ڈاکٹر ہیں۔ کلثوم نواز کے علاج کے بعد ایک مرتبہ پھر سے ان کے گلے میں کینسر کے آثار دوبارہ نظر آئے جس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اب چھ سے آٹھ ماہ کا وقت ہے۔اگر ہم کلثوم نواز کے انتقال کی افواہوں اور ڈاکٹرز کی تب کہی گئی بات کا جائزہ لیں تو یہی چھ آٹھ ماہ نواز شریف اور مریم نواز نے احتساب عدالت میں کھینچے ہیں، انہوں نے اپنے روڈ میپ کے مطابق احتساب عدالت میں کیسز کو نویں مہینے میں داخل کر دیا ہے۔ وہاں سے جو ڈاکٹرز کی رائے تھی، اس کے مطابق نواز شریف اور مریم نوازاحتساب عدالت میں اپنے مقدمے کو آگے لے کر بڑھے ہیں۔