اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

فضل الرحمن اور اکرم درانی نے مشرف دور میں کتنے کتنے سوکنال اراضی اپنے نام کرائی؟حیران کن انکشاف

datetime 3  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام پر بہیمانہ ظلم جاری ہے مگر چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن10سال سے خاموش ہیں ، مولانا صاحب کے ہاں کمیٹی صرف مراعات اور سیاسی بیانات تک محدود ہے ، ڈیرہ اسماعیل خان میں صوبائی حکومت نے فوج کو زمین دی مگر وہ مولانا فضل الرحمن نے اپنی نام کرالی،شہدا کو دی گئی زمین مولانا فضل الرحمن کو کیسے ملی؟ نیب کارروائی کرے ۔

منگل کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر بہیمانہ ظلم جاری ہے۔کشمیر کمیٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو دس سال ہوگئے اس سیٹ پر مگر کچھ نظر نہیں آرہا،مولانا صاحب کے ہاں کمیٹی صرف مراعات تک ہیں،مولانا صاحب صرف سیاسی بیانات تک ہے،انہوں نے کہاکہ میں تحریک انصاف کے احتساب سیل کو دیکھتا ہوں،ڈیرہ اسماعیل خان میں صوبائی حکومت نے فوج کو زمین دی ،فوج کو دی گئی زمین میں 600 کنال مولانا فضل الرحمن صاحب نے اپنی نام کردی ہے،یہ زمین انکے کارندوں کے نام کردی گئی،اس کے علاوہ 600 کنال اکرم درانی نے دوسروں کے نام پر لے لی،مولانا فضل الرحمن اور اکرم درانی صاحب نے 1200 کنال زمین لی ہے،اس پر میڈیا میں ہنگامہ بھی ہوا،نیب نے مولانا فضل الرحمن، اکرم درانی اور مرید کاظم کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔انہوں نے کہاکہ2012 میں مولانا فضل الرحمن کے خلاف شروع کی گئی کارروائی غائب ہوگئی، اور مرید کاظم آج بھی پیشیاں بھگت رہے ہیں۔شفقت محمود نے کہا کہ شہدا کو دی گئی زمین مولانا فضل الرحمن کو کیسے ملی،کیا مولانا صاحب کے خلاف کارروائی ہوئی اور اگر نہیں ہوئی تو کیوں نہیں ہوئی؟اس سے پہلے نیب کا سربراہ نواز شریف کا قریبی ساتھی تھا۔

انہوں نے کہا کہ نیب سے درخواست ہے کہ اس پر مولانا صاحب کے خلاف کارروائی شروع کریں۔انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے حکومت میں اکرم خان درانی کے پشاور، اسلام آباد، سمیت ہر جگہ زمینں اور فارم ہاوسز ہیں،اثاثے سے انکم سے بہت زیادہ ہیں،نیب ان سب کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی،ہاوسنگ منسٹری میں بہت بڑے بڑے گپلے ہیں،انہوں نے کہ کہ جب نیب کسی کے خلاف کارروائی کرتا ہے اور اس میں کلیش ہو،

صوبائی اور وفاقی حکومت کی تو اس پر وفاقی قانون نافذ کیے جاتے ہیں،نیب سے سوال ہے کہ اس کیس کا کیا بناانہوں نے کہا کہ اس پر عوام کے پیسے لگے ہیں اور نشاندہی کرنا ہمارا فرض ہے،اگر وفاقی نیب نے نوٹس نہ لیا ہوتا تو صوبائی ادارے پھر نوٹس لے سکتے ہیں۔شفقت محمود نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور اکرم درانی کو سیاسی بنیادوں پر چوٹ دی جارہی ہے،س کیس سے پہلے ہم عدالتوں میں اس لیے جارہے تھے،

کیونکہ ادارے کام نہیں کر رہے تھے،اب اداروں کی لیڈرشپ میں تبدیلی آگئی ہے،نیب پر ہمیں اعتماد ہے،شاید یہ بات چئیرمین نیب کے نوٹس میں نہیں ہو۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ظلم کی انتہا ہو چکی ہے مگر مولانا صاحب کو پتہ نہیں،دامن سب کا صاف ہونا چاہیے مگر کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کے لئے تو بہت ضروری ہے،پچھلے دنوں کشمیر میں جاری بربریت پر مولانا صاحب خاموش کیوں ہیں،ہم کشمیر کمیٹی پر کتنا خرچ کر رہے ہیں،محترم صاحب کی وزرا انکلوژر میں اپنا بنگلہ بھی ہے،اگر نیب کہیں کہ اس کیس پر داخلی ہوئی ہے، تو یہ بھی بتائیں کہ کیسے کی گئی.

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…