اسلام آباد،لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) سپریم کورٹ نے دہری شہریت رکھنے والے نو منتخب سینیٹرز کی تفصیلات طلب کر لیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں ججز اور سول سرونٹس کی دہری شہریت پر سماعت ہوئی۔ عدالت میں دہری شہریت سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں 5 ، خیبرپختونخوا میں 9 ، بلوچستان میں8، آزاد کشمیرمیں28 اور گلگت بلتستان میں ایک سول سرونٹ کی دہری شہریت ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ حالیہ انتخابات میں جیتنے والوں کے پاس بھی دہری شہریت ہے۔ سینیٹ الیکشن جیتنے والوں میں سے کتنے لوگوں کے پاس دوہری شہریت ہے؟ ہمارے پاس یہ معلومات ہونی چاہئیں کہ کتنے سینیٹرز دہری شہریت رکھتے ہیں۔ جن کے پاس دہری شہریت ہے سینیٹرز منتخب ہونے کے بعد ان کی آئینی پوزیشن اب کیا ہو گی؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بھی بتایاجائے کہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں کتنے لوگوں کے پاس دہری شہریت ہے؟ اگر ایسے لوگوں نے سچائی نہ بتائی تو ان کو پکڑنے کا کیا مکینزم ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ جو آدمی پکڑا گیا وہ سرکاری افسر نہیں رہے گا۔سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فوا اور دوہری شہریت کی معلومات نہ دینے والے 43ڈویژنز اور وزارتوں کے سیکرٹریز بھی طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے آج شام ساڑھے چار بجے تک دہری شہریت رکھنے والے نو منتخب سینیٹرز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ادھر لاہور ہائیکورٹ نے سینیٹ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر متفرق درخواست پر فریقین کو 15مارچ کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے سینیٹ انتخابات کوکالعدم
قرار دینے کیلئے متفرق درخواست پرسماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نہال ہاشمی کی خالی نشست و دیگر سیٹوں پرالیکشن شفاف نہیں ہوئے، سینٹ انتخابات کیلئے ووٹوں کی خرید وفروخت ہوئی، اراکین اسمبلی کودکھا دکھا کرووٹ کاسٹ کئے گئے اور آئین کے آرٹیکل62اور63پرعملدرآمد نہیں کیاگیا۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ سینیٹ انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے ۔ جس پر فاضل عدالت نے فریقین کو15مارچ کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔