پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

نواز شریف ن لیگ کے تاحیات قائد، شہباز شریف صدر مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ

datetime 27  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، شہباز شریف قائم مقام صدر بنا دئیے گئے، منظوری دیدی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج لاہور میں ہوا جس میں سابق وزیراعظم و ن لیگ کے سابق صدر نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب و ن لیگ کے صوبائی صدر شہبازشریف کے علاوہ مریم نواز نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں ن لیگ کی مرکزی قیادت بھی موجود تھی ۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں نواز شریف نے شہباز شریف کا نام قائم مقام صدر کے طور پر پیش کیا جس پر مجلس عاملہ نے شہباز شریف کو قائم مقام صدر بنانے کی منظوری دیدی ہے۔منظوری ملنے کے بعد شہباز شریف نے باقاعدہ طور پر ن لیگ کے بطور قائم مقام صدر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ دوسری جانب ن لیگ کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم و ن لیگ کے سابق صدر نواز شریف کو تاحیات پارٹی کا قائد منتخب کر لیا گیا ہے۔ نواز شریف بطور قائد مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شریک ہوئے ۔ واضح رہے کہ شہباز شریف کو مرکزی مجلس عاملہ کی منظوری اور فیصلے کے بعد 6مارچ کو پارٹی کا مستقل صدر بنایا جائے گا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 62,63 پر پورا نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے ساتھ ہی نوازشریف کی جانب سے بطور پارٹی صدر کی جانے والی سینٹ کے امیدواروں کی نامزدگیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں جس کے ساتھ ہی نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کیے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا

کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہےجس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی،

اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔اس فیصلے کے بعد سینٹ کے انتخابات معطل کر دیے گئے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…