اسلام آباد (این این آئی)ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عامر حَتامی نے پاکستانی ہم منصب خرم دستگیر کو ٹیلی فون کرکے خطے میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مستقل مشاورت پر اتفاق بھی کیا گیا۔ایرانی وزیر دفاع نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حالیہ دورہ تہران کو
دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات میں اہم موڑ قرار دیا۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک میں غیر ملکی مداخلت کے خلاف مزاحمت کے لیے مسلمانوں کا متحدہ ہونا ضروری ہے۔قبل ازیں مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کی ایرانی ہم منصب علی شامنائی سے ایک ہفتہ میں دوسری اہم ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی ، دو طرفہ دسیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا کہ امریکی سیکورٹی پالیسی کے باعث خطے میں عدم استحکام اور سلامتی کے مسائل پیدا ہو نگے۔ امریکا کی پاکستان اور ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور امریکی صدر کے پاکستان کے خلاف ٹوئیٹ کے بعد مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے اتوار کے روز ایران کا دورہ کیا ۔ مشیر قومی سلامتی نے تہران میں اپنے ہم منصب علی شامنائی سے ملاقات کی ۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں باہمی دلچسپی م دو طرفہ کے سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ بیانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایران کے مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ کسی تیسری فریق کو پاک ایران تعلقات خراب نہیں کرنے دیں گے کیونکہ کچھ ممالک اجرتی ، دہشتگردوں کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ دنوں رہنماؤؔ ں کے مابین اتفاق کیا گیا کہ امریکی سیکورٹی پالیسی کے باعث خطے میں عدم استحکام اور سلامتی کے مسائل پیدا ہوں گے ۔