اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے کہا ہے کہ چین کے فوجی اڈے بنانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے ٗچند عناصرترقیاتی منصوبے پر افواہیں پھیلارہے ہیں ٗپاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں کمی کی خبریں بے بنیاد ہیں ٗامریکہ کی جانب سے امداد کی فراہمی پرتفصیلی ریکارڈ جاری کیا جائے گا ٗآئی ایس پی آرسے واضح بیان آچکا ہے ڈرون حملہ ہوا تو موثر جواب دیا جائیگا ٗایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے،مظاہرے ایران کا اندرونی معاملہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی صدرکی ٹویٹ سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ گوادر یا نواحی علاقوں میں فوجی اڈے بنانے سے متعلق چین کی کوئی درخواست نہیں ملی ہے۔انہوں نے کہاکہ چین کے فوجی اڈے بنانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے ٗچند عناصرکی جانب سے اس ترقیاتی منصوبے پر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں کمی کی خبریں بے بنیاد ہیں جبکہ پاک افغان تجارت میں حالیہ عرصے میں تیزی آئی اور پاک افغان تجارت کیلئے تمام تجارتی راستے ہفتے کے ساتوں دن کھلے رہتے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے امداد کی فراہمی پرتفصیلی ریکارڈ جاری کیا جائے گا جبکہ وزرائے دفاع وخارجہ دونوں اس ضمن میں بات کرچکے ہیں اور جلدریکارڈ کی تیاری سے متعلق کام شروع کردیا جائیگا۔ایک سوال پر ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں، پاکستان نے امریکی صدر کے ٹویٹ پر امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔امریکی امداد کی بندش سے متعلق ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کا تعین اقتصادی پالیسی کے تحت نہیں کیا جاتا ٗ زندہ قومیں
چیلنجز کا مقابلہ خندہ پیشانی سے کرتی ہیں۔ایران میں جاری مظاہروں پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے،مظاہرے ایران کا اندرونی معاملہ ہے، امید ہے تہران حکومت پرامن طریقے سے مظاہروں پر قابو پالے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے حضرت خواجہ معین الدینؒ کے عرس میں شرکت کیلئے پاکستاینیوں کو ویزے جاری نہیں کئے اس کے علاوہ بھارت نے ورلڈ کپ کیلئے اپنی قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کونہیں آنے دیا جو کہ افسوسناک ہے۔