اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کے بند کمرہ پورے ایوان کی کمیٹی اجلاس کی کاروائی کا احوال منظر عام پر لانے والے سینیٹر کو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے فون کرکے تفصیلات میڈیا کو بتانے پر استفسار ۔ چیئرمین نے کاروائی کی تفصیلات سامنے لانے کے حوالے سے سینیٹ اجلاس میں سینیٹر کا نام لئے بغیر ذکر کیا ۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ کے بند کمرہ پورے ایوان کی کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
کی جانب سے دی جانیوالی بریفنگ کو منظر عام پر لانے والے سینیٹر نہال ہاشمی ہیں ۔بدھ کو سینیٹ اجلاس کے دوران چیئرمین نے کاروائی کی تفصیلات سامنے لانے کے حوالے سے سینیٹ اجلاس میں سینیٹر کا نام لئے بغیر ذکر کیا ۔ اس حوالے جب سینیٹر نہال ہاشمی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ان کو چیئرمین سینیٹ نے اس معاملے پر ٹیلی فون بھی کیا تھا ۔چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینیٹ کی ہول کمیٹی کے ان کیمر اجلاس کی کارروائی منظر عام پر آنے کا نوٹس لے لیا ۔ ارکان سینٹ کی جانب سے ان کیمرہ اجلاس کی کاروائی کی تفصیلات میڈیا کو بتانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے معاملہ سینٹ کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے سپرد کردیا۔چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ میں نے ہدایت کی تھی کہ کسی کو کارروائی نوٹ کرنے اور باہر بتانے کی اجازت نہیں لیکن سینیٹرز نے کیمرہ پر آکر تفصیل بتائی جو کہ درست نہیں ، اگر ہم اہم معلومات کو صیغہ راز میں نہیں رکھ سکتے تو کوئی ادارہ ایوان کو اعتماد میں نہیں لے پائے گا۔بدھ کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ منگل کو سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف کی ان کیمرہ بریفنگ کی کارروائی منظر عام پر آنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ نے ہدایت کی تھی کہ کسی کو کارروائی نوٹ کرنے اور باہر بتانے کی اجازت نہیں لیکن سینیٹرز نے کیمرہ پر آکر تفصیل بتائی جو کہ درست نہیں ، اگر ہم اہم معلومات کو صیغہ راز میں نہیں رکھ
سکتے تو کوئی ادارہ ایوان کو اعتماد میں نہیں لے پائے گااس طرح کے اقدامات سے سینٹ کا استحقاق مجروع ہوا۔ اگر ہم سیکریسی کو نہیں رکھ سکتے تو کوئی ادارہ ایوان کو اعتماد میں نہیں لے پائے گا۔میڈیا کا کام خبر دیناہے اوروہ ذرائع سے دیتاہے۔ہم میڈیاپر کسی قسم کا قدغن نہیں لگارہے،اگر میں خود کیمرے کے سامنے کھڑا ہوجاؤں تو میڈیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتا،چیئرمین سینٹ نے ان کیمرہ اجلاس کی کارروائی افشاں کرنے کا معاملہ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کو بھجوانے کا اعلان کردیا ۔ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سمیت دیگر رہنما شامل ہیں ۔ کمیٹی مستقبل کے ان کیمرہ اجلاسوں کے حوالے سے بھی پالیسی وضح کرے گی ۔