کراچی(این این آئی)مریم نواز نے جون 2016میں مشل اوباما کے ساتھ امریکا میں نیوز کانفرنس کی جس میں لیٹ گرلز لرن مہم کا اعلان کیا اور امریکی صدر باراک اوبامہ کی اہلیہ مشیل اوبامہ نے مریم نواز کو پاکستان میں بچیوں کی تعلیم کیلئے 70 ملین ڈالرز کے فنڈز دیئے تھے مگر پھر دو لاکھ لڑکیوں کی تعلیم وبہبود کا معاہدہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔سندھ ہائی کورٹ نے امریکا سے لڑکیوں کی تعلیم کے7 ارب روپے کے معاہدے اور فنڈز میں کرپشن کیس
میں سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی ہے۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں امریکا سے لڑکیوں کی تعلیم کے7 ارب روپے کے معاہدے اور فنڈز میں کرپشن کے معاملہ پر سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف فوری سماعت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے فوری سماعت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 23 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے معاہدے لیٹ گرلز لرن اور فنڈز کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کرچکی ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارت داخلہ اور دیگر کو خط لکھ دیئے ہیں جواب کا انتظار ہے۔رخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز نے جون 2016میں مشل اوباما کے ساتھ امریکا میں نیوز کانفرنس کی جس میں لیٹ گرلز لرن مہم کا اعلان کیا اور امریکی صدر باراک اوبامہ کی اہلیہ مشیل اوبامہ نے مریم نواز کو پاکستان میں بچیوں کی تعلیم کیلئے 70 ملین ڈالرز کے فنڈز دیئے تھے مگر پھر دو لاکھ لڑکیوں کی تعلیم وبہبود کا معاہدہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب سے 70 ملین ڈالرز کے فنڈز کی تحقیقات کرائی جائے ، اور پوچھا جائے کہ مریم نواز نے سرکاری عہدے کی بغیر کس حیثیت سے معاہدہ کیا۔درخواست میں وفاقی وزارت خزانہ ، مریم نواز اور نیب کوفریق بنایا گیا ہے۔