لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اپنے ایک انٹر ویو کے میں معروف مذہبی سکالر مفتی نعیم نے کہا کہ عمران خان نے جو طلاق دی، وہ ایک مرتبہ دی، دو مرتبہ دی یا پھر تین مرتبہ دی، یہ بات تو خود عمران خان ہی بتائیں گے۔ لیکن عام طور پر مغربی ممالک میں جو طلاق دی جاتی ہے تو وہاں ”Divorce” کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اور یہ لفظ استعمال کرنے سے ایک طلاق ہوتی ہے اور شرعی اعتبار سے گنجائش ہوتی ہے کہ دوبارہ نکاح کر کے بیوی بنا سکتے ہیں اگر عمران خان نے دو مرتبہ بھی طلاق کا لفظ استعمال کیا تو بھی گنجائش ہے اور اگر تین مرتبہ طلاق دی ہے تو پھر اس میں یہ دیکھنا ہو گا کہ تین طلاقیں ایک ہی مرتبہ
کہی ہیں یا الگ الگ کہی ہیں۔ عمران خان نے اگر ایک ہی مرتبہ تین طلاقیں کہی ہیں تو اس میں بھی بعض اماموں نے گنجائش رکھی ہے کہ جمائمہ نکاح کر کے دوبارہ ان کی بیوی بن سکتی ہیں جب ان سے دوبارہ سوال پوچھا کہ اگر عمران خان نے زبانی طلاق نہیں کہا اور صرف لکھ کر دیا ہے، چاہے وہ ایک مرتبہ لکھا ہے یا تین مرتبہ تو پھر کیا حیثیت ہو گی ؟ مفتی نعیم نے جواب دیا کہ تو پھر یہ دیکھنا ہو گا کہ ایک مرتبہ لکھا ہے، دو مرتبہ لکھا ہے، یا تین مرتبہ لکھا ہے۔معروف مذہبی سکالر مفتی نعیم نے کہا ہے کہ مغربی طر یقہ کار کے مطابق دی جانیوالی طلاق کی وجہ سے جمائما اور عمران خان میں دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے ۔