اسلام آباد(نیوزڈیسک ) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران نجی بینک کی طرف سے نوازشریف کے غیر ملکی کرنسی اکا ؤ نٹ کی تفصیلات پیش کردی گئیں،رقوم کی منتقلی کی تفصیلات دیکھ کر احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے گواہ سے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ایک دن میں دوبار رقم منتقل کی گئی؟
نواز شریف کی وکیل عائشہ احد نے موقف اپنایا کہ گواہ کے پاس رقوم کی ٹرانسفر کی ہارڈ کاپی نہیں،اگر سب کچھ نیب پراسیکیوٹر کو خود لکھوانا ہے تو وہ گواہ کو بھیج دیں،عدالت نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نجی بینک کے نمائندے ملک طیب کو (آج)بدھ کو دوبارہ طلب کرلیا جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے ایک اور گواہ عدیل اختر کوطلب کرتے ہوئے سماعت 11دسمبر تک ملتوی کر دی۔ منگل کو احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔سماعت شروع ہوئی تو نیب کی جانب سے پیش کیے گئے نجی بینک سے تعلق رکھنے والے گواہ ملک طیب نے عدالت میں نواز شریف کے بینک اکانٹ سے مریم صفدر اور دیگر افراد کو جاری چیکس کی تفصیلات پیش کیں۔گواہ نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف نے مریم صفدر کو 14 اگست 2016 کو 19.5 ملین روپے کا چیک دیا جب کہ مریم صفدر کو ہی 13 جون 2015کو 12ملین اور 15نومبر 2015کو 28.8ملین روپے کا چیک دیا گیا۔دوران سماعت نواز شریف کے غیر ملکی اور ڈالر کرنسی اکانٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔گواہ نے عدالت کو بتایا کہ حسین نواز نے 30 جون 2010کو 60 ہزار 500ڈالرز نواز شریف کو بھیجے ، حسین نواز نے 20 نومبر 2011ک و 90ہزار ڈالرز نواز شریف کو بھیجے جب کہ 19اکتوبر 2012کو نواز شریف نے 3 بار 8 لاکھ ڈالرز بینک سے نکلوائے اور رقم پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرکے پاکستانی کرنسی اکاونٹ میں منتقل کرائی گئی۔گواہ کا عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ 30اپریل 2013کو 10لاکھ ڈالرز اپنے پاکستانی کرنسی اکاونٹ میں ٹرانسفر کیے، 30اپریل 2013کو نواز شریف نے 10لاکھ ڈالر اپنے فارن کرنسی اکانٹ میں منتقل کیے، اگست 2013میں نوازشریف نے 4بار ساڑھے 9لاکھ ڈالرز اپنے فارن کرنسی اکانٹ میں منتقل کیے۔گواہ کے مطابق 10 لاکھ ڈالرز 4 چیکس کے ذریعے پاکستانی کرنسی اکانٹ میں ٹرانسفر کیے، 19اکتوبر 2012کو نواز شریف نیاپنے فارن کرنسی اکانٹ میں 8 لاکھ ڈالرز کی 3 ٹرانزیکشنز کیں۔اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے گواہ سے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ایک دن میں دوبار رقم منتقل کی گئی؟ جس پر گواہ نے بتایا کہ یہ رقوم ان کی بینک میں تعیناتی سے پہلے ٹرانسفر ہوئیں جب کہ وکیل نے موقف اپنایا کہ گواہ کے پاس رقوم کی ٹرانسفر کی ہارڈ کاپی نہیں۔احتساب عدالت کے جج نے ہدایت کی کہ جو دستاویزات جمع کر ارہے ہیں ان پر نشان لگادیں جس پر نوازشریف کی وکیل عائشہ احد نے کہا کہ سب کچھ پراسیکیوٹر کو خود لکھوانا ہے تو گواہ کو بھیج دیں۔ادھر مقدمے میں نامزد ملزم کیپٹن (ر) محمد صفدر نے بھی نواز شریف اور مریم نواز کے بعد اپنے وکیل امجد پرویز کے توسط سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرادی۔درخواست میں 15 روز کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کی غیر حاضری میں فیصل عرفان ایڈووکیٹ پیش ہوں گے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز عدالت میں حاضری سے استثنی کی درخواست منظور ہونے کی وجہ سے آج پیش نہ ہوئے۔عدالت نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت (آج) بدھ تک کیلئے ملتوی کر دی جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ مختار احمد کا بیان قلمبند کر لیا گیا ، عدالت نے اس ریفرنس کی سماعت 11دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایک اور گواہ عدیل اختر کو طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر صرف ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے ساتھ شریک ملزم ہیں جبکہ باقی دو ریفرنسز میں مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کا نام نہیں ہے تاہم تینوں ریفرنسز میں نواز شریف ، حسن نواز اور حسین نواز ملزمان ہیں۔