اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرداخلہ ٗ ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں منعقد ہونے والی ساتویں مشترکہ کمیٹی کا انعقاد اقتصادی راہداری کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ٗطویل مدتی منصوبہ دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی جہت سے روشناس کرائیگا۔ منگل کو ساتویں مشترکہ تعاون کمیٹی کے
دوسرے روز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مشترکہ کمیٹی کا اجلاس اسلئے بھی تاریخی اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے طویل مدتی منصوبے کو حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے پیش کیا جا رہا ہے۔ طویل مدتی منصوبہ دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی جہت سے روشناس کرائے گا۔ انہوں نے کہاکہ طویل المدتی منصوبے کی منظوری سے پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کو مختلف شعبوں تک وسعت دینے میں مدد ملے گی، پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ سماجی رابطوں کو بھی وسعت اور نئی بلندی ملی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی بار اقتصادی راہداری کے مشترکہ اجلاس میں نجی و کاروباری شعبے کو نمائندگی دی گئی ہے،آنے والے دنوں میں پاکستان اور چین سرکاری سطح پر کاروباری و تجارتی وفود کے باضابطہ تبادلے کا اہتمام کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت ترقی کے عمل میں تمام شعبہ ہائے زندگی کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اقتصادی راہداری کے موجودہ انتظامی ڈھانچے اور دائرہ تعاون جو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے فریم ورک میں انفراسٹرکچر، توانائی کے ساتھ ساتھ سماجی شعبے، تعلیم اور صحت کو بھی شامل کیا جا رہا ہے،گوادر کے منصوبے وہاں کے عوام اور ملکی ترقی کیلئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ توانائی
کے بیشتر منصوبے کامیابی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں، اقتصادی راہداری کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد صنعتی تعاون کے مرحلے کا باضابطہ آغاز ہوجائے گا، صنعتی تعاون سے پاکستان میں ٹیکنالوجی، مہارت اور علم کی منتقلی یقینی بنائی جاسکے گی۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان میں علم پر مبنی معیشت کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہو رہا ہے۔